ٹریننگ سینٹر کی دیوار بنانے کیلیے وزیراعلیٰ کی جیب میں پیسے نہیں پڑے ہوتے سرفراز بگٹی کی نرالی منطق

اگر اس سانحہ کا ذمہ دار میں ٹھہرا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا، صوبائی وزیر داخلہ


ویب ڈیسک October 26, 2016
اگر اس سانحہ کا ذمہ دار میں ٹھہرا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا، صوبائی وزیر داخلہ، فوٹو؛ فائل

بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے سانحہ کوئٹہ کے بعد ٹریننگ سینٹر کی خستہ حال دیواروں کی طرف توجہ دلانے پر نرالی منطق پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیوار بنانے کے لیے وزیراعلیٰ کی جیب میں پیسے نہیں پڑے ہوتے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری نے وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی توجہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر کی خستہ حال دیواروں کی طرف دلائی تو صوبائی وزیر داخلہ نے انوکھی منطقیں پیش کرنا شروع کردیں جس میں ان کا کہنا تھا کہ دیوار بنانے کے لیے وزیراعلیٰ کی جیب میں پیسے نہیں پڑے ہوتے اس کے لیے کچھ رول ہوتے ہیں اور اس حوالے سے بیوروکریسی کی بڑی رکاوٹیں حائل ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ٹریننگ سینٹر کو سیکیورٹی دینا ہماری ذمہ داری تھی، دہشت گرد حملے کی دھمکی موصول ہونے کے باوجود ٹریننگ سینٹر کو سیکیورٹی نہ دے سکے جس کا کوئی نہ کوئی ذمہ دار ہے اور اگر اس سانحہ کا ذمہ دار میں ٹھہرا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات کوئٹہ کے جس پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کیا گیا اس کی سیکیورٹی کے لیے دیواروں کی مضبوطی کی درخواست گزشتہ ماہ آئی جی نے وزیراعلیٰ سے کی تھی اور اس وقت وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے دوران تقریب ہی دیواریں تعمیر کرنے کی منظوری کا اعلان کیا تھا لیکن ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود بھی اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوسکا اور بلآخر دہشت گردوں نے سینٹر پر دھاوا بول دیا جس میں 61 اہلکار شہید ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔