بورڈ کو دانش کنیریا کے معاملے پر نظرثانی کی ہدایت
واحد غیرمسلم کرکٹر پر پابندی سے دنیا میں اچھا تاثر نہیں جارہا،رکن قائمہ کمیٹی
KARACHI:
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے دانش کنیریا کے معاملے پر نظرثانی کی ہدایت کردی،ایک رکن رمیش کمار کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے واحد غیرمسلم کرکٹر پر پابندی سے دنیا میں کوئی اچھا تاثر نہیں جا رہا، کرکٹ ہی لیگ اسپنر کی روٹی روزی ہے، کیس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق کاؤنٹی میچ میں فکسنگ الزامات کے بعد انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے جون 2012 میں دانش کنیریا پر تاحیات پابندی عائد کردی تھی، فیصلے کیخلاف ان کی تمام اپیلز بھی مسترد ہوچکیں، لیگ اسپنر کا ہمیشہ اصرار رہاکہ ساتھی کرکٹر مارون ویسٹ فیلڈ کی غلط بیانی کو بنیاد بناتے ہوئے انھیں سزاوار ٹھرایا گیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں پی سی بی کی نمائندگی کیلیے ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی بھی موجود تھے،کمیٹی کے ایک رکن رمیش کمار نے کہا کہ قومی ٹیم کی واحد غیرمسلم کرکٹر پر پابندی سے دنیا میں کوئی اچھا تاثر نہیں جارہا، جواب میں پی سی بی کا موقف تھا کہ لیگ اسپنر پر کھیل کے دروازے پی سی بی نے بند نہیں کئے،ان پر پابندی انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے عائد کی گئی، آئی سی سی قواعد کے مطابق کسی ایک بورڈ کے ڈسپلن پر فیصلے کو دیگر بورڈز کو بھی تسلیم کرنا پڑتا ہے۔
کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ہی دانش کنیریا کی روٹی روزی ہے، پی سی بی ان کے کیس کا ازسر نو جائزہ لے۔ اجلاس میں پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے ملک میں کرکٹ کے فروغ کیلیے جاری پروگرامز سے بھی آگاہ کیا،انھوں نے بتایا کہ 16ریجنز اور 98اضلاع میں مختلف سطح کے میچز تسلسل سے کرائے جا رہے ہیں، پاکستان ڈومیسٹک مقابلوں کی تعداد میں دوسرے نمبر پر ہے، یہاں سالانہ850میچز ہوتے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے دانش کنیریا کے معاملے پر نظرثانی کی ہدایت کردی،ایک رکن رمیش کمار کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے واحد غیرمسلم کرکٹر پر پابندی سے دنیا میں کوئی اچھا تاثر نہیں جا رہا، کرکٹ ہی لیگ اسپنر کی روٹی روزی ہے، کیس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق کاؤنٹی میچ میں فکسنگ الزامات کے بعد انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے جون 2012 میں دانش کنیریا پر تاحیات پابندی عائد کردی تھی، فیصلے کیخلاف ان کی تمام اپیلز بھی مسترد ہوچکیں، لیگ اسپنر کا ہمیشہ اصرار رہاکہ ساتھی کرکٹر مارون ویسٹ فیلڈ کی غلط بیانی کو بنیاد بناتے ہوئے انھیں سزاوار ٹھرایا گیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں پی سی بی کی نمائندگی کیلیے ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی بھی موجود تھے،کمیٹی کے ایک رکن رمیش کمار نے کہا کہ قومی ٹیم کی واحد غیرمسلم کرکٹر پر پابندی سے دنیا میں کوئی اچھا تاثر نہیں جارہا، جواب میں پی سی بی کا موقف تھا کہ لیگ اسپنر پر کھیل کے دروازے پی سی بی نے بند نہیں کئے،ان پر پابندی انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے عائد کی گئی، آئی سی سی قواعد کے مطابق کسی ایک بورڈ کے ڈسپلن پر فیصلے کو دیگر بورڈز کو بھی تسلیم کرنا پڑتا ہے۔
کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ہی دانش کنیریا کی روٹی روزی ہے، پی سی بی ان کے کیس کا ازسر نو جائزہ لے۔ اجلاس میں پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے ملک میں کرکٹ کے فروغ کیلیے جاری پروگرامز سے بھی آگاہ کیا،انھوں نے بتایا کہ 16ریجنز اور 98اضلاع میں مختلف سطح کے میچز تسلسل سے کرائے جا رہے ہیں، پاکستان ڈومیسٹک مقابلوں کی تعداد میں دوسرے نمبر پر ہے، یہاں سالانہ850میچز ہوتے ہیں۔