قومی سلامتی کمیٹی کے پاک امریاک تعلقات نیٹو سپلائی کی بحالی پر تحفظات

لاپتہ افرادکے معاملے،نیٹواورافغانستان سے تعلقات پرغور


لاپتہ افرادکے معاملے،نیٹواورافغانستان سے تعلقات پرغور. فوٹو رائٹرز

پارلیمنٹ کی قومی سلامتی سے متعلق خصوصی کمیٹی نے پاک امریکاتعلقات اور نیٹوسپلائی کی بحالی پرتحفظات کااظہارکرتے ہوئے دفتر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ پاک امریکا تعلقات کی بحالی کیلیے وزارت خارجہ مزید اقدامات کرے

جبکہ کمیٹی نے 2014میں افغانستان سے اتحادی افواج کی واپسی کے بعدکی صورتحال سے متعلق پالیسی بنانے کیلیے دفاع، خارجہ اورسلامتی امورکے ماہرین،پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں سے رائے لینے کافیصلہ کیا ہے۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹررضا ربانی کی زیرصدارت ہوا جس میں وزیرخارجہ نے پاک افغان تعلقات، وزیراعظم کے حالیہ دورہ افغانستان، نیٹو سپلائی بحالی پر بریفنگ دی اورلاپتہ افرادکے معاملے اور نیٹووافغانستان سے تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگومیںحنا ربانی کھر نے کہاکہ پاک افغان سرحدی تنازعات دورکرنے کیلیے بہتر میکانزم اپنانے کی ضرورت ہے افغانستان میںکوئی پاکستان کا پسندیدہ نہیںہے وہاں جوبھی حکومت میں ہواس سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں افغان عوام کی مددکیلیے ہرحدتک جائیںگے اس میںکوئی صداقت نہیںکہ نیٹو سپلائی بحالی پارلیمانی قراردادوںکے برعکس ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کو پاک امریکہ تعلقات اورنیٹو سپلائی بحالی کے حوالے سے کچھ تحفظات ہیں وزیرخارجہ کویہ تحفظات دورکرنے کیلئے کمیٹی نے چندتجاویزدی ہیںکمیٹی کا اگلا اجلاس 6 اگست کوہوگا

جس میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلیے تجاویز مرتب کی جائیںگی۔ اے پی پی کے مطابق ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ برما میں صورتحال پر پاکستانی سفیر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق اجلاس میں مولانا فضل الرحمن اور اپوزیشن ارکان نے نیٹو سپلائی کے بحالی اور سلالہ حملے پر امریکی معافی کے طریقہ کارپرتحفظات کا اظہارکیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں