افغانستان میں امریکی ڈرون حملہ القاعدہ رہنماؤں سمیت 15 افراد ہلاک
ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والوں میں سے کچھ افراد کا تعلق پاکستان سے ہے، صوبائی ترجمان کا دعویٰ
ISLAMABAD:
افغان صوبے کنڑ میں امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ کے مقامی امیرسمیت 15 افراد مارے گئے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی فوج کے اعلیٰ ترین عہدیدارنے دعویٰ کیا ہے کہ افغان صوبے کنڑکے ضلع غازی آباد کے گاؤں ہلگل میں بیک وقت کئی ڈرون طیاروں کی مدد سے مختلف عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، اس حملے کا مقصد القاعدہ کے شمالی مغربی افغانستان کے امیرفاروق القحطانی اوران کے نائب بلال المتعبی کو نشانہ بنانا تھا۔
صوبہ کنڑکے ترجمان عبدالغنی مصمم نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں دو عربوں سمیت 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں، ہلاک ہونے والے بعض افراد کا تعلق پاکستان سے ہے۔
واضح رہے کہ فاروق القحطانی کا تعلق سعودی عرب اوربلال المتعبی کا قطر سے ہے، دونوں رہنما نوجوانوں کی القاعدہ میں بھرتی کے ذمہ دارتھے۔ امریکی محکمۂ خزانہ نے رواں برس ہی فاروق القحطانی کو عالمی دہشت گرد قراردیا تھا۔
افغان صوبے کنڑ میں امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ کے مقامی امیرسمیت 15 افراد مارے گئے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی فوج کے اعلیٰ ترین عہدیدارنے دعویٰ کیا ہے کہ افغان صوبے کنڑکے ضلع غازی آباد کے گاؤں ہلگل میں بیک وقت کئی ڈرون طیاروں کی مدد سے مختلف عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، اس حملے کا مقصد القاعدہ کے شمالی مغربی افغانستان کے امیرفاروق القحطانی اوران کے نائب بلال المتعبی کو نشانہ بنانا تھا۔
صوبہ کنڑکے ترجمان عبدالغنی مصمم نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں دو عربوں سمیت 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں، ہلاک ہونے والے بعض افراد کا تعلق پاکستان سے ہے۔
واضح رہے کہ فاروق القحطانی کا تعلق سعودی عرب اوربلال المتعبی کا قطر سے ہے، دونوں رہنما نوجوانوں کی القاعدہ میں بھرتی کے ذمہ دارتھے۔ امریکی محکمۂ خزانہ نے رواں برس ہی فاروق القحطانی کو عالمی دہشت گرد قراردیا تھا۔