پاکستان کی بھارت میں سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے کی شدید مذمت

پاکستان ہائی کمیشن عالمی قوانین کے مطابق کام کرتا ہے جبکہ بھارتی اقدام ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفترخارجہ


ویب ڈیسک October 27, 2016
بھارتی اقدام ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ۔ فوٹو: فائل

دفتر خارجہ نے بھارت میں پاکستانی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن عالمی قوانین اور سفارتی آداب کے مطابق کام کرتا ہے لہذا بھارتی اقدام ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے بھارت میں پاکستانی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے اور حراست میں لیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سفارتی اہلکار پر بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے، پاکستان ہائی کمیشن عالمی قوانین اور سفارتی آداب کے مطابق کام کرتا ہے اور بھارتی اقدام ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت میڈیا کے ذریعے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی پاکستان میں مداخلت کل بھوشن کی شکل میں سامنے آچکی ہے، کل بھوشن یادیو تک رسائی کے حوالے سے بھارت نے درخواست کی ہے لیکن ابھی بھی کل بھوشن یادیو سے تحقیقات جاری ہیں جس کے بعد مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اب تک 150 سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں اور سوشل میڈیا کا مکمل طور پر بلیک آوٹ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت چاہتا ہے کہ دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹائی جائے جس کے لیے بھارت تناؤ میں اضافہ کرنے کی کوشش کر رہاہے۔

نفیس زکریا نے کہا کہ ماضی میں بھی افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی اور پاکستان نے بار بار کہا ہے کہ افغان حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے، انٹیلی جنس اداروں نے کوئٹہ دہشت گردوں کے افغانستان میں رابطے کے سگنل پکڑے ہیں جب کہ ملک میں جاری آپریشن ضرب عضب کے تحت دہشت گردی میں کافی کمی آئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں