اسلام آباد میں پولیس کا تحریک انصاف کے کنونشن پر دھاوا متعدد کارکنان گرفتار
پولیس اور ایف سی نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا اور ڈنڈے برساتے ہوئے گاڑیوں میں ڈال دیا۔
پولیس نے تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن پر دھاوا بول دیا اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے کئی کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں تحریک انصاف کا یوتھ کنونشن جاری تھا کہ اس دوران پولیس اور ایف سی نے کنونشن پر دھاوا بول دیا اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے کئی کارکنان کو گرفتار کرلیا، پولیس اور ایف سی کے دھاوے پر تحریک انصاف کے کارکنان اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور اس دوران پولیس اور ایف سی نے تحریک انصاف کی خواتین کارکنان سے بھی بدتمیزی کی، کارکنان نے گرفتاریوں پر شدید مزاحمت کی جس پر سیکیورٹی اہلکار کارکنان کو ڈنڈوں سے مارتے ہوئے اٹھاکر لے گئے اور گاڑیوں میں ڈال دیا۔
اس خبر کو بھی پڑھی: اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ
کنونشن پر پولیس کے دھاوے کے خلاف تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے شدید مزاحمت کی اور گرفتاریوں کی شدید مذمت بھی کی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پولیس نے ہمارے یوتھ کنونشن پر لاٹھی چارج کیا، ہمارے کارکنان کے ہاتھ میں کوئی ڈنڈا تک نہیں تھا، مسلم لیگ (ن) کی جمہوریت سب دیکھ لیں، یہ نوازشریف کی بادشاہت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کس قانون کے تحت خواتین سے بدتمیزی کی گئی، کسی نے ہمارے ہاتھ میں کوئی ڈنڈا یا پتھر دیکھا، آئی جی اور کمشنر اسلام آباد بتائیں یہ کس کے حکم پر کیا جارہا ہے۔
تحریک انصاف کےرہنما فیصل واوڈا نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یوتھ کنونشن کی اجازت مل گئی تھی، اب حکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 لگائے یا 244، ہم اپنا احتجاج ضرور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ہمارے پر امن کارکنان پر ڈنڈے برسائے، احتجاج ہمارا حق ہے اور اس سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، پولیس عورتوں کو چانٹے ماررہی ہے یہ کس قانون کےتحت ہورہا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کارکنان پر تشدد؛ عمران خان کا آج ملک گیر احتجاج کا اعلان
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے تحریک انصاف کے کارکنان پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جمہوریت میں بدمعاشی کررہی ہے اور بدمعاشی کا جواب ہاتھ جوڑ کر نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا دماغی توازن خراب ہوچکا ہے، ہوسکتا ہے ہم کل پنڈی کا شٹ ڈاؤن کریں۔
دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں کارروائی پولیس کا کریک ڈاؤن نہیں تھا، کارروائی بغیر اجازت کنونشن منعقد کرنے پر کی گئی، کنونشن منعقد کرنے کے لیے مقامی ایم این اے نے درخواست دی نہ اجازت لی، اسلام آباد میں قانون کے مطابق سرگرمیوں کی اجازت ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں تحریک انصاف کا یوتھ کنونشن جاری تھا کہ اس دوران پولیس اور ایف سی نے کنونشن پر دھاوا بول دیا اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے کئی کارکنان کو گرفتار کرلیا، پولیس اور ایف سی کے دھاوے پر تحریک انصاف کے کارکنان اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور اس دوران پولیس اور ایف سی نے تحریک انصاف کی خواتین کارکنان سے بھی بدتمیزی کی، کارکنان نے گرفتاریوں پر شدید مزاحمت کی جس پر سیکیورٹی اہلکار کارکنان کو ڈنڈوں سے مارتے ہوئے اٹھاکر لے گئے اور گاڑیوں میں ڈال دیا۔
اس خبر کو بھی پڑھی: اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ
کنونشن پر پولیس کے دھاوے کے خلاف تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے شدید مزاحمت کی اور گرفتاریوں کی شدید مذمت بھی کی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پولیس نے ہمارے یوتھ کنونشن پر لاٹھی چارج کیا، ہمارے کارکنان کے ہاتھ میں کوئی ڈنڈا تک نہیں تھا، مسلم لیگ (ن) کی جمہوریت سب دیکھ لیں، یہ نوازشریف کی بادشاہت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کس قانون کے تحت خواتین سے بدتمیزی کی گئی، کسی نے ہمارے ہاتھ میں کوئی ڈنڈا یا پتھر دیکھا، آئی جی اور کمشنر اسلام آباد بتائیں یہ کس کے حکم پر کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت جتنا تشدد کرے گی اتنی بڑی تعداد میں عوام اسلام آباد پہنچے گی جب کہ (ن) لیگ کے اس اقدام کے بعد صرف نوازشریف نہیں پوری حکومت خطرے میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد میں کوئی بھی سڑک اور اسکول بند نہیں تھا لیکن پھر بھی انتظامیہ نے عدلیہ کے حکم کی دھجیاں اڑادیں جب کہ یہ وہ حالات ہیں جس کی وجہ سے چیف جسٹس آف پاکستان کو کہنا پڑا کہ اس ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی زیرصدارت اجلاس کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور اگر یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت کے اس عمل سے 2 نومبر کا احتجاج رک جائے گا تو یہ ان کی بھول ہے، عوام اس سے ڈبل تعداد میں یہاں آئیں گے۔
تحریک انصاف کےرہنما فیصل واوڈا نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یوتھ کنونشن کی اجازت مل گئی تھی، اب حکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 لگائے یا 244، ہم اپنا احتجاج ضرور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ہمارے پر امن کارکنان پر ڈنڈے برسائے، احتجاج ہمارا حق ہے اور اس سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، پولیس عورتوں کو چانٹے ماررہی ہے یہ کس قانون کےتحت ہورہا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کارکنان پر تشدد؛ عمران خان کا آج ملک گیر احتجاج کا اعلان
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے تحریک انصاف کے کارکنان پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جمہوریت میں بدمعاشی کررہی ہے اور بدمعاشی کا جواب ہاتھ جوڑ کر نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا دماغی توازن خراب ہوچکا ہے، ہوسکتا ہے ہم کل پنڈی کا شٹ ڈاؤن کریں۔
دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں کارروائی پولیس کا کریک ڈاؤن نہیں تھا، کارروائی بغیر اجازت کنونشن منعقد کرنے پر کی گئی، کنونشن منعقد کرنے کے لیے مقامی ایم این اے نے درخواست دی نہ اجازت لی، اسلام آباد میں قانون کے مطابق سرگرمیوں کی اجازت ہے۔