حکومت نے 5 سال میں کسی کرپٹ کونہیں پکڑامشاہداللہ

بڑی مشکل سے جمہوریت آئی ہے نظام کو چلنا چاہئے،چیئرمین نیب خودمختارہیں،عاصمہ ارباب

پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں میں بہت کرپشن ہوئی، سواتی، ’’ٹودی پوائنٹ‘‘میں گفتگو فوٹو: فائل

مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلوں کا عدالتوں میں ہی سامنا کیا جاتا ہے جو جتنا زیادہ اہم ہوتا ہے۔

اس کی بات کا اتنا ہی زیادہ نوٹس لیاجاتا ہے ۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام'' ٹودی پوائنٹ'' میں اینکرپرسن شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ پانچ سال ہونے کو آئے حکومت نے اب تک کسی کو کرپشن میں نہیںپکڑا البتہ کرپشن کرنے والوںکو تحفظ ضرور دیا ہے ۔ایک شخص ایسا ہے کہ جس پر 83 ارب روپے کی کرپشن کا الزام ہے لیکن اس کا پتہ نہیں کہ کہاں ہے ۔




پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہاکہ ملک کے تمام اداروں میں ایک بیلنس ہونا چاہیے ۔ملک میں بڑی مشکل سے جمہوریت آئی ہے تمام اداروں اور نظام کو چلنا چاہیے۔ پاکستان پیپلزپارٹی عدالتی فیصلوں کا احترام کرتی ہے ۔نیب چیئرمین کے بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت کا افسران پر کوئی پریشر نہیں ہے وہ خودمختار ہیں ۔تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہاکہ الطاف کو عدالت میں آکر معاملے کا سامنا کرنا چاہیے۔الطاف حسین ہویا میرے جیسا عام آدمی قانون سے بالاتر نہیں ہے ۔پنجاب میںترقیاتی منصوبوں میں بہت زیادہ کرپشن ہوئی ہے ۔ لیپ ٹاپ اورسستی روٹی سکیم میں کرپشن کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
Load Next Story