شیعہ تنظیموں کا ٹارگٹ کلنگ کیخلاف کفن پوش احتجاجی دھرنا جاری
دھرنا غیرمعینہ مدت تک جاری رہیگا ،مولانا ناظر، مولانا جعفر ودیگر کی پریس کانفرنس
شیعہ علما کونسل کی اپیل پر مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں بے گناہ افراد کے قتل عام خصوصاً کراچی میں ملت جعفریہ کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے خلاف جمعے کو ایم اے جناح روڈ پر کفن پوش احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ آخری اطلاعات تک دھرنا جاری تھا۔
پرانی نمائش پر احتجاجی دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی، مرکزی تنظیم عزا، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پیام ولایت فائونڈیشن اور دیگر تنظیموں کے کارکنان اور خواتین و بچوں سمیت ہزاروں افراد شریک ہیں ۔ اس موقع پر مولانا ناظرعباس تقوی، مولانا جعفرسبحانی، مولانا جعفر رضا نقوی و دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کی فیکٹریاں قائم ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں، دہشت گرد کراچی سمیت پورے ملک میں بے گناہ عوام کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔
لہذا فوج کو فوری طور پر کراچی میں طلب کیا جائے جو شہر میں بلاتفریق آپریشن کرے۔ انھوں نے کہا کہ احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لیے ملک بھر سے لوگ کراچی پہنچ رہے ہیں ، ہمارا احتجاجی دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وفاق کا کوئی نمائندہ آکر ہم سے مذاکرات نہیں کرے گا اور قاتلوں کی گرفتاریوں کی یقین دہانی نہیں کرائے گا ۔
پرانی نمائش پر احتجاجی دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی، مرکزی تنظیم عزا، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پیام ولایت فائونڈیشن اور دیگر تنظیموں کے کارکنان اور خواتین و بچوں سمیت ہزاروں افراد شریک ہیں ۔ اس موقع پر مولانا ناظرعباس تقوی، مولانا جعفرسبحانی، مولانا جعفر رضا نقوی و دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کی فیکٹریاں قائم ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں، دہشت گرد کراچی سمیت پورے ملک میں بے گناہ عوام کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔
لہذا فوج کو فوری طور پر کراچی میں طلب کیا جائے جو شہر میں بلاتفریق آپریشن کرے۔ انھوں نے کہا کہ احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لیے ملک بھر سے لوگ کراچی پہنچ رہے ہیں ، ہمارا احتجاجی دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وفاق کا کوئی نمائندہ آکر ہم سے مذاکرات نہیں کرے گا اور قاتلوں کی گرفتاریوں کی یقین دہانی نہیں کرائے گا ۔