مچل جونسن نے مکی آرتھر کا پرانا کھاتہ کھول دیا
سابق کوچ کے دورمیں ڈریسنگ روم پُرلطف مقام نہیں رہا، ٹیم ٹکڑوں میں بٹ گئی، پیسر
LONDON:
آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولر مچل جونسن نے پاکستانی ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا پرانا کھاتہ کھول دیا، وہ کہتے ہیں کہ سابق کوچ کے دور میں ڈریسنگ روم پرلطف مقام نہیں رہا، ٹیم ٹکڑوں میں بٹی ہوئی اور انتہائی زہریلی ہوچکی تھی، نوجوان کھلاڑی کہتے تھے کہ اس سے بہتر تو اسٹیٹ کرکٹ کھیلنے میں مزہ آتا ہے، ہم میں چند لڑکے ایسے ماحول میں کھیلنا ہی نہیں چاہتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے سابق کپتان مائیکل کلارک نے گذشتہ دنوں اپنی آٹو بائیوگرافی جاری کی، جس میں انھوں نے اینڈریو سائمنڈز کے ساتھ تنازع اور دیگر معاملات پر روشنی ڈالی، جس پر ان سے عاجز کھلاڑیوں کو بھی زبان کھولنے کا موقع مل گیا،مچل جونسن نے بھی کلارک اور سابق کوچ مکی آرتھر کے دور میں ٹیم کی حالت زار کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا، وہ ان چار کھلاڑیوں میںسے ایک ہیں جنھیں دورئہ بھارت کے دوران 'ہوم ورک' تنازع کی وجہ سے معطل کیا گیا تھا۔
جونسن نے کہاکلارک اور آرتھر کی موجودگی میں ٹیم کا حال بُرا ہوگیا تھا، اس میں کئی گروپ بن چکے تھے وہ ایک ٹیم نہیں رہی تھی، اس میں کافی ٹولیاں تھیں اور یہ سب کچھ انتہائی زہریلا تھا، یہ سب کچھ آہستہ آہستہ ہوا مگر سب اسے دیکھ اور محسوس کرسکتے تھے مگر تب کسی نے کچھ بھی نہیں کیا، آسٹریلوی ڈریسنگ روم کسی صورت بھی ایک پُرلطف مقام نہیں رہا تھا، آپ جب اپنے ملک کیلیے کھیلیں تو اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں مگر تب ایسا معاملہ نہیں تھا، یہ کافی بُرا تجربہ تھا۔
جو نوجوان ٹیم میں آئے تھے وہ ایک میل دور سے بھی دیکھ سکتے تھے کہ ٹیم میں کیا چل رہا ہے، وہ کہتے تھے کہ اس سے زیادہ مزہ تو انھیں اسٹیٹ کرکٹ کھیل کر آتا ہے۔یاد رہے کہ کرکٹ آسٹریلیا نے بعد میں معاہدے کی مدت پوری ہونے سے پہلے ہی مکی آرتھر کو فارغ کردیا تھا، وہ اب پاکستانی ٹیم کے ساتھ منسلک ہیں۔
آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولر مچل جونسن نے پاکستانی ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا پرانا کھاتہ کھول دیا، وہ کہتے ہیں کہ سابق کوچ کے دور میں ڈریسنگ روم پرلطف مقام نہیں رہا، ٹیم ٹکڑوں میں بٹی ہوئی اور انتہائی زہریلی ہوچکی تھی، نوجوان کھلاڑی کہتے تھے کہ اس سے بہتر تو اسٹیٹ کرکٹ کھیلنے میں مزہ آتا ہے، ہم میں چند لڑکے ایسے ماحول میں کھیلنا ہی نہیں چاہتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے سابق کپتان مائیکل کلارک نے گذشتہ دنوں اپنی آٹو بائیوگرافی جاری کی، جس میں انھوں نے اینڈریو سائمنڈز کے ساتھ تنازع اور دیگر معاملات پر روشنی ڈالی، جس پر ان سے عاجز کھلاڑیوں کو بھی زبان کھولنے کا موقع مل گیا،مچل جونسن نے بھی کلارک اور سابق کوچ مکی آرتھر کے دور میں ٹیم کی حالت زار کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا، وہ ان چار کھلاڑیوں میںسے ایک ہیں جنھیں دورئہ بھارت کے دوران 'ہوم ورک' تنازع کی وجہ سے معطل کیا گیا تھا۔
جونسن نے کہاکلارک اور آرتھر کی موجودگی میں ٹیم کا حال بُرا ہوگیا تھا، اس میں کئی گروپ بن چکے تھے وہ ایک ٹیم نہیں رہی تھی، اس میں کافی ٹولیاں تھیں اور یہ سب کچھ انتہائی زہریلا تھا، یہ سب کچھ آہستہ آہستہ ہوا مگر سب اسے دیکھ اور محسوس کرسکتے تھے مگر تب کسی نے کچھ بھی نہیں کیا، آسٹریلوی ڈریسنگ روم کسی صورت بھی ایک پُرلطف مقام نہیں رہا تھا، آپ جب اپنے ملک کیلیے کھیلیں تو اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں مگر تب ایسا معاملہ نہیں تھا، یہ کافی بُرا تجربہ تھا۔
جو نوجوان ٹیم میں آئے تھے وہ ایک میل دور سے بھی دیکھ سکتے تھے کہ ٹیم میں کیا چل رہا ہے، وہ کہتے تھے کہ اس سے زیادہ مزہ تو انھیں اسٹیٹ کرکٹ کھیل کر آتا ہے۔یاد رہے کہ کرکٹ آسٹریلیا نے بعد میں معاہدے کی مدت پوری ہونے سے پہلے ہی مکی آرتھر کو فارغ کردیا تھا، وہ اب پاکستانی ٹیم کے ساتھ منسلک ہیں۔