کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج کے بعد معمولات زندگی بحال

کراچی کے علاوہ حیدر آباد، سکھر، میر پور خاص اور نوابشاہ سمیت دیگر شہروں میں بھی کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے الطاف حسین کے خلاف توہین عدالت نوٹس جاری ہونے کے بعد شہر میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے تھے ۔ فوٹو : فائل

کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی حمایت میں مظاہروں اور ریلیوں کے بعد معمولات زندگی بحال ہوگئے ہیں۔


کراچی میں گزشتہ رات سے بند ہونے والے کاروباری مراکز اور دکانیں کھلنا شروع ہوگئیں ہیں۔ ہفتے کے روز عوام کی بڑی تعداد ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے حق میں ریلیاں اور مظاہرے کرتی نظر آئی۔ شہر بھر کے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز ، دکانیں ، تعلیمی ادارے اور نجی دفاتر مکمل طور پر بند رہے جبکہ سرکاری اداروں میں بھی حاضری نہ ہونے کے برابر رہی۔ پیٹرول پمپس کی بندش کے باعث سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی غائب رہا۔ گرو مندر، لیاقت آباد، ملیر، قائد آباد، بلدیہ ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، پنجاب کالونی، گارڈن اور برنس روڈ سمیت مختلف علاقوں میں ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کے حق میں پرامن احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت ہر عمر کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ دوسری جانب ترجمان رینجرز نے شہر میں زبردستی دکانیں بندکرانے اورمختلف الزامات کے تحت 28افراد کو گرفتارکرنے دعویٰ کیا ہے۔

کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر شہروں حیدر آباد، سکھر، میر پور خاص، نوابشاہ، سانگھڑ اور محراب پور میں بھی کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند رہی۔ حیدرآباد میں تلک چاڑی، پریٹ آباد اور لطیف آباد میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ میرپورخاص میں اسٹیشن چوک سےنکالی گئی ریلی میں خواتین، بزرگوں اور بچوں نے بھی بھرپور شرکت کی۔ سکھر اور نوابشاہ میں بھی سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ تاہم شام کے بعد ان شہروں میں بھی معمولات زندگی بحال ہوگئے ۔

Recommended Stories

Load Next Story