قومی سلامتی سے متعلق خبرکا معاملہ وزیراطلاعات پرویز رشید عہدے سے فارغ

خبر کی تحقیقات کیلیے آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے افسران پر مشتمل اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیم بنائی جارہی ہے

خبر کی تحقیقات کیلیے آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے افسران پر مشتمل اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیم بنائی جارہی ہے، ذرائع، فوٹو؛ فائل

انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی قومی سلامتی سے متعلق خبر پر وزیراعظم نوازشریف نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید سے ان کی وزارت واپس لے لی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انگریزی اخبار کے صحافی سرل المیڈا کی قومی سلامتی سے متعلق خبر کے معاملے پر وزیراعظم نوازشریف نے وفاقی وزیر وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید سے ان کی وزارت واپس لے لی ہے اور پرویز رشید تحقیقات مکمل ہونے تک اپنے عہدے سے الگ رہیں گے۔

حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پرویز رشید سے قلمدان خبر کی آزادانہ تحقیقات کے لیے واپس لیا گیا ہے اور اس کی تحقیقات کے لیے آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے سینئر افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی بنائی جارہی ہے جو خبر لیک ہونے کی وجوہات اور اس کے ذمہ دارں کا تعین کرے گی۔

حکومتی اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ انگریزی اخبار میں چھپنے والی خبر قومی سلامتی کے منافی تھی اور خبر کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس میں پرویز رشید کی کوتاہی پائی گئی ہے جس کے بعد انہیں آزادانہ تحقیقات کے لیے وزارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی۔


دو روز قبل وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی تھی جس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر بھی موجود تھے۔ ملاقات میں آرمی چیف کو قومی سلامتی سے متعلق انگریزی اخبار کی تحقیقات سے آرمی چیف کو آگاہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ ''ڈان اخبار'' کے صحافی سرل المیڈا نے قومی سلامتی سے متعلق ایک اہم اجلاس کی خبر دی تھی جس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف اورکورکمانڈر کے اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا گیا تھا اوراس خبر کے حوالے سے آرمی چیف نے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات بھی کی تھی جس کے بعد وزیراعظم نے خبر لیک ہونے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرعوام کو مبارکباد دی۔



عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ایک درباری کو برطرف کر دیا گیا ہے، کچھ درباری بھاگ رہے ہیں جب کہ کچھ درباریوں نے اس صورتحال کے بعد کانپنا بھی شروع کردیا ہےْ
Load Next Story