عمران خان امپائرکی انگلی کے بغیر کوئی تحریک نہیں چلاسکتے بلاول بھٹو زرداری

وزیر داخلہ نے اپنی توجہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو تنگ کرنے پر مرکوز کررکھی ہے، بلاول بھٹوزرداری


ویب ڈیسک October 30, 2016
وزیر داخلہ نے اپنی توجہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو تنگ کرنے پر مرکوز کررکھی ہے، بلاول بھٹوزرداری۔ فوٹو؛ پی پی آئی/فائل

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی بدقسمتی ہے کہ وہ کٹھ پتلی بننا چاہتے ہیں اور امپائرکی انگلی کے بغیر کوئی تحریک نہیں چلاسکتےجب کہ وہ اپنی والدہ محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کا ذکرکرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔

کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر واقعے میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج میں پہلی بار کوئٹہ آیا ہوں اور کئی دنوں سے بلوچستان آنے کی خواہش تھی، محترمہ بے نظیر بھٹو بھی شہادت سے پہلے بلوچستان آئی تھیں اور انہوں نے بلوچستان کے لاپتا افراد کے لیے بھی آوازاٹھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خاندان اور بلوچستان کے عوام کا ایک ہی دکھ ہے، ہم ہر سانحے پرپاکستان کھپے کانعرہ لگاتے ہیں، ذوالفقارعلی بھٹو کے عدالتی قتل کے بعد پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا اور جب بے نظیر کو شہید کیا گیا تھا اس وقت بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔



بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ عمران خان کی بدقسمتی ہے کہ وہ کٹھ پتلی بننا چاہتے ہیں اور امپائرکی انگلی کے بغیر کوئی تحریک نہیں چلاسکتے، عمران خان کی سیاست کا فائدہ نوازشریف کو ہوتا ہے کیونکہ عمران خان پاناما لیکس پر نواز شریف کے گرد گھومتے رہیں گے جس سے میرا اور آپ کا نقصان ہوگا جب کہ پاناما ایک عالمگیرایشو ہے کوئی امپائرکی انگلی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کے استعفے سمیت ہمارے 7 مطالبات ہیں اور اگر 7 نومبر تک ان مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو پیپلزپارٹی لائحہ عمل کا اعلان 27 دسمبر کو کرے گی۔

چیرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ افواج اور پولیس بہادری سے دہشت گردی کے خلاف لڑرہے ہیں، ہم دہشت گردوں سے لڑرہے ہیں تو نواز شریف اور عمران خان سمیت چوہدری نثارکیوں نہیں جب کہ وزیر داخلہ نے اپنی تمام تر توجہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو تنگ کرنے پرمرکوز کررکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرعاصم چوہدری نثار کے قیدی ہیں کیونکہ وزارت داخلہ نے انہیں قیدی بناکر رکھا ہے اور وہ تقریباً ایک سال سے زائد عرصے سےحکومت کی تحویل میں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔