پرویز رشید کو متعلقہ صحافی کو متنازع خبرچھاپنے سے منع کرنا چاہیے تھا چوہدری نثار

آئی ایس آئی چیف اور وزیراعلیٰ پنجاب میں کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، وزیر داخلہ


ویب ڈیسک October 30, 2016
دھرنے والوں کا اس بار پاکستان سیکریٹریٹ میں گھسنے کا منصوبہ ہے، وفاقی وزیر داخلہ، فوٹو؛ فائل

وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ دھرنے والوں کا اس بار پاکستان سیکریٹریٹ میں گھسنے کا منصوبہ ہے جب کہ پرویز رشید کو متعلقہ صحافی کو متنازع خبرچھاپنے سے منع کرنا چاہیے تھا۔



اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ متنازع خبر سے پہلے کچھ حقائق واضح کرنا چاہتا ہوں کیونکہ عوام کونہیں معلوم سچ کیا اور جھوٹ کیا ہے، ملک میں حقائق پر بات نہیں ہورہی، سچ بھی میڈیا پر چل رہا ہے اور جھوٹ بھی۔ ان کا کہنا تھا کہ خبر پر ایکشن لینا میرا کام ہے اور میری وزارت نے خبر پر ایکشن لیا، آرمی چیف سے ملاقات چھپ چھپاکر نہیں ہوئی سب کے سامنے ہوئی اور خوشگوارماحول میں یہ ملاقات ہوئی لیکن کچھ لوگوں کا وطیرہ بن گیا ہے کہ چیزوں کو ڈرامائی انداز میں پیش کریں۔




وزیر داخلہ نے کہا کہ لگتا ہے ڈان لیکس اور پاناما لیکس ملک کو لے ڈوبیں گے کیونکہ خبر کے حقائق کو توڑ مروڑ کر بیان کیا گیا جس سے قومی مفاد کو نقصان پہنچا جب کہ پرویز رشید کو متعلقہ صحافی کو متنازع خبرچھاپنے سے منع کرنا چاہیے تھا اور اگر صحافی نہ مانتا تو پھر ڈان اخبار کی انتظامیہ سے بات کرنی چاہیےتھی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سالوں سے لیکر آج تک کسی اجلاس میں سول اور ملٹری قیادت کے درمیان کوئی تلخ کلامی ہوئی اور نہ ہی آئی ایس آئی چیف اور وزیراعلیٰ پنجاب میں کوئی تلخ کلامی ہوئی ہے جب کہ 3 تاریخ کو نہ ہی ایسا کوئی اجلاس ہوا لہذا تلخ کلامی والی بات سراسر جھوٹ اور بے بنیاد ہے.



وزیر داخلہ نے کہا کہ پچھلے دھرنے میں طاہرالقادری اورعمران خان بھی گھن گرج سے آئے اور معاملہ طے ہوا، دھرنے کے باعث 4 مہینے اسلام آباد بند رہا اور گزشتہ ساڑھےتین سالوں میں کسی کوبھی سیاسی طورپرنہیں روکا لہذا سڑکیں، حکومتی ادارے اور عدالتوں کو کھلا رکھنا میری ذمہ داری ہےجب کہ عمران خان سے کہا کہ جہاں میری ذمہ داری آگئی وہ پوری کروں گا اور اس دفعہ اسلام آباد کا لاک ڈاؤن کا پیغام آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دفعہ ان کا مقصد پاکستان سیکرٹریٹ کے اندر گھسنا ہے اور کسی کو اندرنہیں آنے دینا لہذا میں نے ذمہ داری قبول کرکے ریڈلائن ڈرا کی اور پولیس کو کہا کہ اگر بلوائی اوپرچڑھیں تو پھر جواب دیں۔



چوہدری نثار نے کہا کہ ہنگامہ آرائی سے خاتون کو روکا تو انہوں نے کہا کہ وہ فوجی کی بیٹی ہے اور ان کا یہ کہنا فوج کو بدنام کرنے کے مترادف ہے جب کہ میں خود فوجی کا پوتا، فوجی کا بیٹا اور فوجی کا بھائی ہوں۔




تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں