ایف بی آر4 ماہ میں بھی ٹیکس آڈٹ پالیسی2016 پیش نہ کر سکا

ٹیکس کیسزکے انتخاب کیلیے کمپیوٹرائز قرعہ اندازی کا طریقہ ترک کیے جانے کاامکان


Irshad Ansari October 31, 2016
رسک بیسڈ آڈٹ پالیسی متعارف کرائی جاسکتی ہے، آئندہ ہفتے آڈٹ پالیسی کی منظوری کیلیے بورڈ ان کونسل کا اجلاس متوقع ہے،ذرائع فوٹو: فائل

رواں مالی سال کے کم وبیش 4 ماہ گزرنے کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ٹیکس ایئر 2015 کے لیے ٹیکس دہندگان کا آڈٹ کرنے کی نئی آڈٹ پالیسی جاری نہیں کرسکا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے آڈٹ پالیسی 2016کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے مگر ابھی تک اس کی بورڈ ان کونسل سے منظوری نہیں ہوسکی اور نہ ہی چیئرمین ایف بی آر نے اس کی منظوری دی ہے جس کی وجہ سے یہ تاخیر کا شکار ہوچکی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال ایف بی آر کی جانب سے ستمبر میں آڈٹ پالیسی کا اعلان کرکے قرعہ اندزای بھی کردی تھی مگر اس مرتبہ اکتوبر بھی گزرنے کو ہے مگر آڈٹ پالیسی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس مرتبہ ایف بی آر کی جانب سے رسک بیسڈ آڈٹ پالیسی متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی آڈٹ پالیسی کے تحت75ہزار 871 ٹیکس گزاروں کو ٹیکس ایئر 2014 کے آڈٹ کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن اس کے بھی کوئی خاطر خواہ نتائج موصول نہیں ہوئے اس لیے اس مرتبہ ایف بی آر کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے بجائے رسک بیسڈ آڈٹ پالیسی کے تحت طے کردہ فارمولے کے مطابق ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے پر غور کررہا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ ہفتے ایف بی آر کی جانب سے نئی آڈٹ پالیسی کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے اور اس مقصد کے لیے ایف بی آر کی بورڈ ان کونسل کا اجلاس بھی بلایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے