الطاف حسین کو توہین عدالت کا نوٹس دینے کیخلاف مظاہرے

کراچی میں لوگ سڑکوں پرنکل آئے،دن بھراحتجاج،الطاف حسین کو توہین عدالت کا نوٹس واپس لینے کا مطالبہ


Numainda Express/staff Reporter December 16, 2012
اہالیان کراچی کی جانب سے ایم اے جناح روڈ پر تبت سینٹر کے سامنے الطاف حسین کی حمایت میں مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی، حیدرآباد،میرپورخاص،نوابشاہ،ٹنڈوالہیارسمیت اندرون کے کئی شہروں میں ہفتے کوکاروبارزندگی مفلوج رہا۔

غیراعلانیہ ہڑتال اورسڑکوں سے ٹریفک نہ ہونے کے باعث کراچی اور حیدر آباد سمیت اندرون سندھ کے کئی شہروں میں کرفیو کا سا سماں رہاجبکہ سپریم کورٹ کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کے قائدالطاف حسین کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کیے جانے کے بعد کراچی اوراندرون سندھ مختلف شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اورالطاف حسین سے اظہاریکجہتی کے لیے پرامن احتجاجی مظاہرے کیے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں جمعے کی شب سے جاری خوف وہراس،کشیدگی اور بے یقینی کی صورتحال ہفتے کوبھی برقرار رہی ،شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں ملازمین اپنے دفاتربھی نہیں پہنچ سکے،شہرکے تمام کاروباری وتجارتی مراکزمکمل طورپربند رہے،فیکٹریوں اورتعلیمی اداروں میں بھی حاضری نہ ہونے کے برابرتھی،شہر کے تمام چھوٹے بڑے تجارتی و کاروباری مراکزاورعلاقوں میں واقع دکانیں و مارکیٹیں بھی مکمل طور پر بندرہیں جس کے باعث شہریوں کواشیاخورونوش کے حصول میں شدیدپریشانی کاسامناکرنا پڑا،کشیدگی کے سبب شہرکے تمام پٹرول پمپس اورسی این جی اسٹیشن بھی بندرہے۔

شہریوں نے غیریقینی کی صورتحال کے پیش نظرگھروں میں ہی رہنے کوترجیح دی ،کراچی کی بندرگاہوں پر بھی تجارتی سرگرمیاں بھی متاثرہوئیں،احتجاج کے باعث اندرون ملک سامان کی ترسیل بھی نہ ہوسکی۔دریں اثناالطاف حسین کوسپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کے نوٹس کے اجرا پر شہربھرمیں پرامن احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس میں خواتین،بچوں، بزرگوں اور نوجوانوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔ اورنگی ٹائون،لیاقت آباد ڈاکخانہ، ٹانگہ اسٹینڈ ملیر، نیپا چورنگی، گرومندر، فائیو اسٹار چورنگی، گلشن اقبال، رضویہ چورنگی، تبت سینٹر، ناگن چورنگی، کورنگی نمبر 5، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، بلدیہ ٹائون سمیت دیگر علاقوں میں لوگ سڑکوں پرنکل آئے اورپرامن احتجاج شروع کردیا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈزاور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

01

مظاہرین اہالیان کراچی کی جانب سے مطالبہ کررہے تھے کہ ہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں، ہمارے آباو اجداد نے اس ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے،بانیان پاکستان کی اولادوں کوان کے جائزحقوق دیے جائیں،اگر حقوق کی بات کرنا جرم ہے تو ہم یہ جرم بار بار کرتے رہیں گے۔مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ بانیان پاکستان کی اولادوںکوتحفظ فراہم کیاجائے،ہمارے خلاف آپریشن کی سازشیں بندکی جائیں،ایک سازش کے تحت کراچی والوں کودیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے،بانیان پاکستان کی اولادوں کے مینڈیٹ کو تقسیم کرنے کی سازش بھی کی جارہی ہے،ہمارے مینڈیٹ تسلیم کیا جائے اوراس کی تبدیلی کی سازشوں کوبندکیا جائے۔

مظاہرین نے الطاف حسین کیخلاف جاری کردہ توہین عدالت کانوٹس واپس لینے کامطالبہ کیااورالطاف حسین سے مکمل یکجہتی کااظہاربھی کیا۔احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ شام تک جاری رہاتاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، بعض شاہراہوں پرٹائراورپرانے فرنیچرکوبھی نذرآتش کیاگیا۔احتجاج کے باعث شہربھرمیں پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا،سرکاری اسپتالوں میں پیرامیڈیکل عملے سمیت ڈاکٹروں اوردیگرعملے کی حاضریاں نہ ہونے کی برابررہیں،اسپتالوں میں انتظامیہ کوطے شدہ آپریشن کے باوجود ہفتے کودرجنوں مریضوںکے ا ٓپریشن ملتوی کرنے پڑے۔ادھرحیدرآبادشہرولطیف آبادکے مختلف علاقوں میں بھی کاروبارمکمل طورپربندرہا،نیاپُل،لطیف آبادنمبر 11 ،5نمبر، سبزی منڈی، خدا حافظ بورڈ، ہیراآباد سمیت مختلف علاقوں میں ٹائرنذرآتش کیے گئے۔

کشیدہ صورتحال اور غیراعلانیہ ہڑتال کے باعث گاڑی کھاتہ،حیدر چوک، پکا قلعہ، پھلیلی، پریٹ آباد،مارکیٹ،ہیر آباد،شاہی بازار،چھوٹکی گٹی،فقیر کا پڑ، پنجرہ پول، ریشم بازار، اسٹیشن روڈ، صدر،کینٹ ایریا، حالی روڈ، امریکن کوارٹرسمیت شہر ولطیف آباد کے تمام یونٹوں میں کاروباری مراکزاورپیٹرول پمپس مکمل بندرہے، ٹرانسپورٹ غائب ہونے کے باعث سناٹاچھایا رہااورکرفیوکاساسماں رہا۔ حیدرآبادسے کراچی اوراندرون سندھ چلنے والی ٹریفک بھی معطل رہا۔شہداد پوراور ٹنڈو آدم،کوٹری،ٹنڈو الہیار، میرپور خاص، ڈگری،جھڈو،میرواہ گورچانی، نوکوٹ میں مکمل طور پر شٹر بندرہا،سڑکوں پرٹائر نذرآتش کیے گئے،سڑکوں پرٹریفک معمول سے کم رہا۔

نوابشاہ میں بھی تمام دکانیں اورچھوٹے بڑے تجارتی مراکزبند رہے۔ ہفتے کی شام 5 بجے کے بعدکراچی اورحیدرآبادسمیت سندھ بھرمیں معمولات زندگی بتدریج بحال ہوناشروع ہوگئے،تمام شہروں میں دکانیں وکاروبار،پٹرول پمپس کھل گئے تاہم پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طورپربحال نہ ہوسکی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں