پشاور ایئرپورٹ پر راکٹوں سے حملہ 5جاں بحق 50زخمی 5 دہشت گرد بھی مارے گئے

نامعلوم سمت سے داغے گئے5راکٹوںمیں3ایئرپورٹ کے اندر،2آبادی پرگرے،سرچ آپریشن کے بعدایئرپورٹ کوکلیئرقراردیدیاگیا


Staff Reporter/Numainda Express December 16, 2012
پشاور میں راکٹوں کے حملے کے دوران ایئرپورٹ سے ملحقہ گھر کی گرنے والی دیوار۔ فوٹو: ایکسپریس

پشاور کے باچاخان انٹرنیشنل ایئرپورٹ اورپاک فضائیہ کے ایئربیس پردہشتگردوںکے راکٹ حملوں کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور50سے زائدزخمی ہو گئے۔

راکٹ حملوںکے نتیجے میںایئر پورٹ اوراس سے ملحقہ علاقہ دھماکوں سے گونج اٹھا،یکے بعددیگرے 5دھماکوںکی وجہ سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا،سیکیورٹی حکام کے مطابق فورسزکی جوابی کارروائی میں5حملہ آوربھی مارے گئے۔

تفصیلات کے مطابق دہشتگردوںکی جانب سے ایئرپورٹ پر نامعلوم سمت سے 5راکٹ داغے گئے جن میں سے3ایئر پورٹ کی حدود کے اندرجاگرے، ایک قریبی آبادی پرجبکہ ایک تعلیمی بورڈ کے قریب ڈینزاپارٹمنٹس کوجا لگا،راکٹ حملوں کے فوراً بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہواجو تقریباً2گھنٹے تک جاری رہا جبکہ شدید ترین فائرنگ کے دوران ایئرپورٹ کے اندر سرچ آپریشن شروع کیا گیا جو2گھنٹے جاری رہا اور2 گھنٹوں بعد صورتحال کو کلیئر قرار دیدیا گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق شدت پسندوں اورسیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا تاہمراکٹوں کے حملے میں ایئرپورٹ کے قریب آبادیوںکونقصان پہنچاجبکہ ایئر پورٹ کے اندرلائونجزکے شیشے ٹوٹ گئے، حملے کے فوری بعدایئر پورٹ کوسیل کردیاگیا جبکہ ایئر پورٹ کاکنٹرول سیکیورٹی فورسز نے سنبھال لیااورپروازوں کاشیڈول معطل کردیا،ایئرپورٹ کی جانب جانے والی سڑکوں پر بھی ہر قسم کی گاڑیوں کاداخلہ بند کردیا گیا جبکہ ابتدامیں پولیس کوبھی ایئر پورٹ کے قریب نہیں جانے دیا گیا، پاک فوج کے جوانوں نے بھی فوری طورپرایئرپورٹ اور اطراف کے علاقوں کو گھیرے میں لے لیا۔

کراچی پشاور اور لاہور پشاورکی پروازوں کو بالترتیب کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پرروک لیاگیا جبکہ راکٹوں کے حملے سے چندلمحے پہلے ہی کے پی 755 کی پروازپشاور ایئرپورٹ لینڈنگ کرچکی تھی۔واقعہ کے بعد ریسکیو 1122 اور دیگرامدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اورانھوں نے امدادی کارروائیاں شروع کرکے جاںبحق ہونے والوں اورزخمیوں کواسپتال منتقل کردیا۔کے ٹی ایچ کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹرعمر ایوب نے صحافیوں کوبتایاکہ اسپتال میں3لاشیں اور 31 زخمیوں کولایاگیاہے جن میں سے4زخمیوں کی حالت انتہائی ناز ک ہے اور ان کو بچانے کی سر توڑ کوشش کی جارہی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اورتمام ڈاکٹروں کوالرٹ کردیاگیاہے۔

02

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ زخمیوں کو راکٹ کے ٹکڑے اور گولیاں لگی ہیں اور ان میں تمام عمر کے لوگ شامل ہیں۔ خیبر پختونخواکے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین کے مطابق صورتحال کنٹرول میں ہے اور راکٹ حملوں کے بعدفائرنگ سیکیورٹی اہلکار وں نے ہی کی جوکہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلیے ان کی حکمت عملی کاحصہ ہے۔ سول ایوایشن اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق ایئرپورٹ کی ٹرمینل بلڈنگ بالکل محفوظ ہے اورایئر پورٹ کی دیگراہم تنصیبات اورایئرپورٹ پرکھڑے ہوئے ایک کمرشل طیارے کوبھی حملے میں کسی قسم کانقصان نہیں پہنچا۔ انھوں نے کہاکہ واقعہ ٹرمینل بلڈنگ سے چونکہ دورپیش آیا اس لیے عمارت میں موجودتمام مسافراورایئرپورٹ اہلکاربھی محفوظ رہے۔

خیبرپختونخواکے سینئر وزیر بشیر بلور نے بھی میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ راکٹ حملوں کے بعدفائرنگ کا تبادلہ نہیں ہوا بلکہ سیکیورٹی فورسز نے اپنے بچائو کیلیے فائرنگ کی۔ پشاورایئرپورٹ پر راکٹ حملے کے فوراً بعد شروع کیے گئے سرچ آپریشن میں پاک فضائیہ کے ہیلی کاپٹرز نے بھی حصہ لیااورکئی گھنٹوں تک ایئرپورٹ کے اندر اور اطراف کی فضائی نگرانی جاری رہی۔پاک فوج کے تازہ دم دستوں نے بھی فوری طور پرایئرپورٹ کے اطراف میں پوزیشنیں سنبھال لیں اورسرچ آپریشن میں حصہ لیا جبکہ پشاور پولیس کے سیکڑوں اہلکار بھی موقع پرپہنچ گئے جوایئرپورٹ کے اطراف کی آبادی میں پھیل گئے اوردہشت گردوں کی ایئرپورٹ کے اندر یا باہرممکنہ موجودگی کے نتیجے میں پیداہونے والی صورتحال کیلیے الرٹ رہے۔

اسپتال منتقل کیے جانے والے زخمیوں میں6خواتین اور3بچے بھی شامل تھے جن کومقامی افراد نے اسپتال پہنچایا۔ حملے کے فوری بعدپشاور کے تینوں بڑے اسپتالوں،خیبر ٹیچنگ اسپتال، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی۔نجی ٹی وی نے آئی ایس پی آر کے حوالے سے بتایاہے کہ فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران 5دہشتگردبھی مارے گئے، دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی ایئرپورٹ کی دیوار سے ٹکراکر تباہ کردی جس سے دیوار ٹوٹ گئی، پشار پولیس کے سربراہ کے مطابق حملے کے بعد20کلاشکوف اور50دستی بم برآمدکرلیے گئے ہیں جبکہ بم دسپوزل اسکواڈ نے خودکش جیکٹ ناکارہ بنادی۔

دریں اثناصدرآصف زرداری نے پشاورایئرپورٹ پردہشتگردوں کے حملے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ذرائع کے مطابق صدرزرداری نے گورنرخیبر پختوانخوا مسعود کوثر اوروفاقی وزیردفاع نویدقمرکوٹیلی فون کیااورواقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔صدرمملکت نے ہدایت کی ملک کے تمام ایئرپورٹس پرسیکیورٹی مزیدسخت کی جائے۔صدرنے کہاکہ ایسے واقعات سے پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں ہوسکتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں