تحریک انصاف کے دھرنے کے پیش نظر اسلام آباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

سینئر ڈاكٹرز كو اسپتالوں میں موجودگی یقینی بنانے كی ہدایت كی گئی ہیں۔


ویب ڈیسک October 31, 2016
سینئر ڈاكٹرز كو اسپتالوں میں موجودگی یقینی بنانے كی ہدایت كی گئی ہیں۔ فوٹو؛ فائل

پاكستان تحریك انصاف کے دھرنے کے پیش نظر ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے پمز اور پولیس کلینک اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ادویات كی مقدار میں اضافہ كردیا ہے، ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ كو ہائی الرٹ كیا گیا ہے، سینئر ڈاكٹرز كو اسپتالوں میں موجودگی یقینی بنانے كی ہدایت كی گئی ہے، بڑی مقدار میں بلڈ بیگز كا انتظام كرلیا گیا ہے جب كہ دونوں اسپتالوں میں 200 بیڈز کو خالی ركھا ہوا ہے، پولیس لائن میں بھی پولیس کے لیے خصوصی 15 بیڈ كا اسپتال تیار كركے فعال كردیا گیا ہے۔

پولی كلینك اسپتال كے شعبہ انتقال خون كے سربراہ ڈاكٹر شریف استوری نے ایكسپریس كو بتایا كہ دھرنے كے دوران كسی بھی ناخوشگوار یا ایمرجنسی كی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولی كلینك اسپتال كو مكمل طور پر الرٹ ركھا گیا ہے، اسپتال كے بلڈ بینگ میں 300 سے زائد خون كے تھیلے ركھے گئے ہیں جب كہ 100 بیڈ خالی كردیا گیا ہے، فارمیسی میں معمول سے 4 گنا زیادہ ادویات اسٹاك کی گئی ہیں اور تمام سینئر ڈاكٹرز سمیت عملے كو ڈیوٹی پر موجود ہونے كی ہدایت كی گئی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر حكومت اور تحریك انصاف والوں سے اپیل كی كہ اس دوران ایمبولنس سروس كو كسی بھی صورت نہ روكا جائے۔

پمز كے وائس چانسلر ڈاكٹر جاوید اكرام نے كہا كہ اسپتال انتظامیہ نے اسپتال میں كنٹرول رومز قائم كردیئے ہیں، سینئر ڈاكٹرز سمیت تمام عملے كو ہدایت كی ہے كہ ان دنوں میں اسپتال میں موجودگی كو یقینی بنائے۔ اسپتال میں خون كے 500 تھیلے ركھے گئے ہیں، 100 بیڈ كا بھی اہتمام كرركھا ہے، ایمرجنسی كو ہائی الرٹ ركھا ہے جب كہ اسپیشل ادویات خرید كر اسٹاك كیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا كہ پولیس کے لیے خصوصی طور پر پولیس لائن میں 15 بیڈ كا اسپتال قائم كیا ہے اور اس كو باقاعدہ آپریشنل بھی بنایا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں