بھارت ٹھوس ثبوت دے حافظ سعید کو فوری گرفتار کرادونگا رحمن ملک

بھارت نے پہلے کبھی سورب کالیاکامعاملہ نہیں اٹھایا،کنفیڈریشن آف انڈین بار کے ظہرانے سے خطاب،ٹی وی کو انٹرویو


News Agencies December 16, 2012
نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سے وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک ملاقات کررہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا ہے کہ امن و استحکام اور دہشتگردی کے خاتمے کیلیے دونوں ممالک کو مشترکہ کاوشیں کرنا ہوں گی۔

ایک دوسرے کیخلاف منفی تاثر زائل کرکے مثبت سوچ اپنانا ہو گی، ممبئی حملوں میں حافظ سعید کے ملوث ہونے کے بھارت کے پاس کوئی ٹھوس شواہد ہیں تو فراہم کرے، پاکستان جانے سے قبل حافظ سعید کی گرفتاری کا حکم دونگا، نئے ویزا معاہدہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری آئیگی۔ وہ دورۂ بھارت کے دوران ہفتے کو یہاں کنفیڈریشن آف انڈین بار کے صدر پروین ایچ پاریکھ کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کر رہے تھے۔

رحمٰن ملک نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو دہشتگردی کی لعنت کا سامنا ہے، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلیے مل کر اسکا خاتمہ کرنا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، ہمیں اپنے تاریک دنوں کو بھولنا ہو گا، ہمیں اپنے تعلقات کو مضبوط سے مضبوط تر بنانا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے میں سنجیدہ ہے اور ہر قسم کی دہشتگردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ممبئی حملوں میں ملوث شرپسندوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے، پاکستانی عدالتوں میں 7 ملزمان کے خلاف مقدمات جاری ہیں، پاکستانی حکام نے حافظ سعید کو 3 بار گرفتار کیا تاہم تینوں بار شواہد نہ ہونے کی وجہ سے انھیں رہا کر دیا گیا۔

اگر بھارت کے پاس ان کیخلاف ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں تو وہ فراہم کرے، میں پاکستان پہنچنے سے قبل ان کی گرفتاری کا حکم دوں گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمٰن ملک نے بتایا کہ ممبئی حملہ کیس میں پاکستان کو بھارتی گواہوں پر جرح کی اجازت مل گئی ہے، پاکستان کا عدالتی کمیشن جلد بھارت کا دورہ کر کے 40 بھارتی گواہوں پر جرح کرے گا۔

15

وزیرداخلہ نے کہا کہ تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی پاکستان میں دہشتگردی کر رہے ہیں، دنیا پاکستان کاساتھ دے۔ میڈیا پاک بھارت تعلقات کی قیمت پر اپنی ریٹنگ نہ بڑھائے۔ ایک بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے رحمٰن ملک نے کہا کہ بھارت نے آج سے پہلے کبھی بھی سورب کالیا کی ہلاکت کا معاملہ نہیں اٹھایا۔

دریں اثنا رحمٰن ملک نے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ امور اور نئے ویزامعاہدے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ رحمٰن ملک نے صدرزرداری کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم کو خیرسگالی کاپیغام بھی پہنچایا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ نے بھارتی وزیراعظم کو دورۂ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے آبائی گائوں میں ترقیاتی منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں، آپ پاکستان آکر خود ان کا افتتاح کریں۔ بھارتی وزیراعظم نے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بھی پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے بوڑھے، جوان، مرد و زن اور بچوں کی جانب سے بھارتی عوام کیلیے امن کا پیغام لے کر آیا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ ویزا سسٹم میں کئی رکاوٹیں تھیں، وہ دونوں ممالک کی قیادت کا خیرمقدم کرتے ہیں جنھوں نے دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے کیلیے نئی ویزا پالیسی میں دلچسپی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ واہگہ میں بھارتی شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلیے حکومت پاکستان یہاں امیگریشن کی تعداد میں اضافہ، مزید کسٹم کائونٹرز کے قیام، ڈسپنسری، بینک برانچ اور واہگہ سے لاہور تک مسافروں کیلیے سفری سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں