افراط زر میں اکتوبر کے دوران 42 فیصد کا سال بہ سال اضافہ
خوراک 4.4، دیگر اشیا 4.1 فیصد مہنگی، ماہانہ بنیادوں پرافراط زر کی شرح 0.8 فیصد بڑھی
صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں اکتوبر کے دوران 4.2 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ہوا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی 0.8فیصد بڑھی۔
چیف شماریات کے مطابق آصف باجوہ نے ماہانہ بریفنگ کے دوران بتایا کہ جولائی تا اکتوبر کے دوران مہنگائی کی شرح 3.95 فیصد رہی، اکتوبر میں چکن، کریلہ، توری، سبز مرچ سمیت دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، سالانہ بنیادوں پر دال چنا 33.72 فیصد، بیسن 32.72 فیصد، چکن 26.4 فیصد، سبزیاں 20.5 فیصد، سگریٹ 17.64 فیصد، چینی 13.39 فیصد، دال ماش 13.38 فیصد اور ٹماٹر کی قیمتوں میں 17.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
چیف شماریات نے کہا کہ مردم شماری کے لیے پاکستان بیورو آف شماریات کی تیاری مکمل ہے، 9 نومبر کو سپریم کورٹ میں مردم شماری سے متعلق پیشی ہے، فوج کی دستیابی کا معاملہ زیر غور آئے گا،اپنا موقف پیش کریں گے۔
بیورو شماریات کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں اکتوبر کے دوران افراط زر کی سالانہ شرح میں 4.2فیصد اور ماہانہ بنیادوں میں 0.8فیصد کا اضافہ ہوا، خوراک سالانہ بنیادوں پر4.4 اور ماہانہ بنیادوں پر 0.8 فیصد مہنگی ہوئی، خوراک کے علاوہ دیگر اشیا کی قیمتیں سال بہ سال 4.1 اور ماہانہ بنیادوں ہر 0.8فیصد بلند ہوئیں، جولائی سے اکتوبر تک سی پی آئی پر مبنی افراط زر کی شرح 3.95فیصد، حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر 1.74 فیصد اور ہول سیل قیمتوں کے اشاریے (ڈبلیوپی آئی) پر مبنی افراط زر کی شرح میں اوسطاً 3.17 فیصد کا اضافہ ہوا۔
چیف شماریات کے مطابق آصف باجوہ نے ماہانہ بریفنگ کے دوران بتایا کہ جولائی تا اکتوبر کے دوران مہنگائی کی شرح 3.95 فیصد رہی، اکتوبر میں چکن، کریلہ، توری، سبز مرچ سمیت دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، سالانہ بنیادوں پر دال چنا 33.72 فیصد، بیسن 32.72 فیصد، چکن 26.4 فیصد، سبزیاں 20.5 فیصد، سگریٹ 17.64 فیصد، چینی 13.39 فیصد، دال ماش 13.38 فیصد اور ٹماٹر کی قیمتوں میں 17.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
چیف شماریات نے کہا کہ مردم شماری کے لیے پاکستان بیورو آف شماریات کی تیاری مکمل ہے، 9 نومبر کو سپریم کورٹ میں مردم شماری سے متعلق پیشی ہے، فوج کی دستیابی کا معاملہ زیر غور آئے گا،اپنا موقف پیش کریں گے۔
بیورو شماریات کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں اکتوبر کے دوران افراط زر کی سالانہ شرح میں 4.2فیصد اور ماہانہ بنیادوں میں 0.8فیصد کا اضافہ ہوا، خوراک سالانہ بنیادوں پر4.4 اور ماہانہ بنیادوں پر 0.8 فیصد مہنگی ہوئی، خوراک کے علاوہ دیگر اشیا کی قیمتیں سال بہ سال 4.1 اور ماہانہ بنیادوں ہر 0.8فیصد بلند ہوئیں، جولائی سے اکتوبر تک سی پی آئی پر مبنی افراط زر کی شرح 3.95فیصد، حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر 1.74 فیصد اور ہول سیل قیمتوں کے اشاریے (ڈبلیوپی آئی) پر مبنی افراط زر کی شرح میں اوسطاً 3.17 فیصد کا اضافہ ہوا۔