ویسٹ انڈیز کے پاس 26سالہ پیاس بجھانے کا موقع
آخری مرتبہ پاکستان کو اپنے ملک سے باہر1990 میں ہرایا،اب دوسری فتح کا انتظار
PARIS:
ویسٹ انڈیزکو پاکستان کے خلاف اوے فتح کی 26 سال پرانی پیاس بجھانے کا موقع میسرآگیا، شارجہ ٹیسٹ میں جیت 16 برس بعد دیار غیر میں کسی بڑی ٹیم کے خلاف تیسری بڑی کامیابی ہوگی، اظہر علی ایک سیریز میں رنز کا انبار لگانے والے پانچویں پاکستانی بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز نے آخری مرتبہ پاکستانی ٹیم کو اپنے ملک سے باہر 1990 میں فیصل آباد میں شکست دی تھی، تب سے اب تک گرین کیپس نے کیریبیئن ٹیم کو اپنے ملک یا پھر یو اے ای میں 11 میں سے 9 میچز میں زیر کیا جبکہ دو ڈرا ہوئے۔ ویسٹ انڈیز کا 2000 کے بعد سے دیار غیر میں فتح شکست کا تناسب 2-56 ہے۔
اس عرصے میں اس نے بنگلہ دیش اور زمبابوے کو چھوڑکر مجموعی طور پر ملک سے باہر 75 ٹیسٹ کھیلے، جس میں سے صرف 2میں فتح حاصل ہوئی، 56 میں ناکامی کا منہ دیکھا جبکہ 17 ڈرا ہوئے، یہ 2 فتوحات ایجبسٹن اور پورٹ ایلزبتھ میں حاصل ہوئیں۔اب تک کی تاریخ میں ویسٹ انڈیز نے 200 رنز سے کم ہدف ملنے پر کبھی ٹیسٹ نہیں ہارا، ایسے مقابلوں میں اسے 51 فتوحات نصیب ہوئیں جبکہ صرف 6 ڈرا ہوئے۔
شارجہ ٹیسٹ میں ٹیم کو153 رنز بنانے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے یو اے ای میں کسی ٹیم کو دیا جانے والا یہ چوتھا کم ترین ہدف ہے۔ اظہر علی نے اس سیریز میں 474 رنز بنائے، یہ کسی بھی ایک سیریز میں کسی پاکستانی کی جانب سے پانچواں بڑا اسکور ہے، ان سے زیادہ رنز بنانے والے آخری اوپنر شعیب محمد تھے جنھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف 1990-91 میں507 رنز اسکور کیے تھے۔
یہ پہلا موقع ہے جب اظہر نے کسی ایک سیریز میں 400 سے زائد رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر نے پہلی مرتبہ ایک اننگز میں پانچ وکٹوں کا کارنامہ انجام دیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے قبل وہ کبھی تین سے زائد وکٹیں نہیں لے پائے تھے۔
ویسٹ انڈیزکو پاکستان کے خلاف اوے فتح کی 26 سال پرانی پیاس بجھانے کا موقع میسرآگیا، شارجہ ٹیسٹ میں جیت 16 برس بعد دیار غیر میں کسی بڑی ٹیم کے خلاف تیسری بڑی کامیابی ہوگی، اظہر علی ایک سیریز میں رنز کا انبار لگانے والے پانچویں پاکستانی بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز نے آخری مرتبہ پاکستانی ٹیم کو اپنے ملک سے باہر 1990 میں فیصل آباد میں شکست دی تھی، تب سے اب تک گرین کیپس نے کیریبیئن ٹیم کو اپنے ملک یا پھر یو اے ای میں 11 میں سے 9 میچز میں زیر کیا جبکہ دو ڈرا ہوئے۔ ویسٹ انڈیز کا 2000 کے بعد سے دیار غیر میں فتح شکست کا تناسب 2-56 ہے۔
اس عرصے میں اس نے بنگلہ دیش اور زمبابوے کو چھوڑکر مجموعی طور پر ملک سے باہر 75 ٹیسٹ کھیلے، جس میں سے صرف 2میں فتح حاصل ہوئی، 56 میں ناکامی کا منہ دیکھا جبکہ 17 ڈرا ہوئے، یہ 2 فتوحات ایجبسٹن اور پورٹ ایلزبتھ میں حاصل ہوئیں۔اب تک کی تاریخ میں ویسٹ انڈیز نے 200 رنز سے کم ہدف ملنے پر کبھی ٹیسٹ نہیں ہارا، ایسے مقابلوں میں اسے 51 فتوحات نصیب ہوئیں جبکہ صرف 6 ڈرا ہوئے۔
شارجہ ٹیسٹ میں ٹیم کو153 رنز بنانے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے یو اے ای میں کسی ٹیم کو دیا جانے والا یہ چوتھا کم ترین ہدف ہے۔ اظہر علی نے اس سیریز میں 474 رنز بنائے، یہ کسی بھی ایک سیریز میں کسی پاکستانی کی جانب سے پانچواں بڑا اسکور ہے، ان سے زیادہ رنز بنانے والے آخری اوپنر شعیب محمد تھے جنھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف 1990-91 میں507 رنز اسکور کیے تھے۔
یہ پہلا موقع ہے جب اظہر نے کسی ایک سیریز میں 400 سے زائد رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر نے پہلی مرتبہ ایک اننگز میں پانچ وکٹوں کا کارنامہ انجام دیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے قبل وہ کبھی تین سے زائد وکٹیں نہیں لے پائے تھے۔