بحیرہ روم میں تارکین وطن کی 2 کشتیاں الٹنے سے 239 افراد ہلاک

کشتیاں الٹنے کے 2 مختلف واقعات میں 2 خواتین سمیت 31 افراد جان بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں، چیئرپرسن یواین سی ایچ آر

کشتیاں الٹنے کے 2 مختلف واقعات میں 2 خواتین سمیت 31 افراد جان بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں، چیئرپرسن یواین سی ایچ آر. فوٹو: فائل

لیبیا کے ساحل پر بحیرہ روم میں تارکین وطن کی دو کشتیاں الٹ گئیں جس کے نتیجے میں 239 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لیبیا کے ساحل کے قریب گہرے سمندر میں تارکین وطن کی 2 کشتیاں ڈوبنے کے واقعے میں مجموعی طور پر 239 افراد ہلاک اور تقریبا 50 سے 60 افراد محفوظ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی تارکین وطن کی ترجمان کارلوٹا سیمی کا کہنا ہے کہ لیبیا سے بحیرہ روم کے ذریعے 140 افراد کو لے کر اٹلی جانے والی کشتی سمندری موجوں کے باعث الٹ گئی جس کے نتیجے میں 110 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے جب کہ 29 افراد اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔


اقوام متحدہ کی تارکین وطن کی چیئرپرسن کے مطابق کشتی الٹنے کے ایک دوسرے واقعے میں 120 افراد کے ڈوب کر ہلاک ہونے کا خدشہ ہے جب کہ سمندر میں تیرنے والی 2 خواتین کی جان بچالی گئی ہے جن کا کہنا ہے کہ کشتی میں 130 سے زائد مسافر سوار تھے جس میں تمام افراد کے ڈوبنے کا خدشہ ہے۔

تارکین وطن کی عالمی تنظیم آئی او ایم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ رواں سال بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتیاں الٹنے کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 4 ہزار 220 ہوگئی جو کہ کسی بھی سال میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔
Load Next Story