نیٹو کے فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 افغان شہری ہلاک
متاثرہ افراد کے لواحقین کی بڑی تعداد لاشیں لے کر گورنر ہاؤس کے باہر پہنچ گئے اور شدید احتجاج کیا۔
نیٹو نے افغان صوبہ قندوز میں فضائی بمباری کی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 معصوم شہری ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کے زیراثر افغانستان کے شمالی صوبہ قندوز میں آپریشن کے دوران 2 امریکی فوجی اور 3 افغان اسپیشل فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد نیٹو نے بلاتقریق بمباری کی جس کے نتیجے میں شہری آبادی میں گولے گرنے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ نیٹو کی بمباری میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد متاثرہ افراد کے لواحقین کی بڑی تعداد لاشیں لے کر گورنر ہاؤس کے باہر پہنچ گئے اور شدید احتجاج کیا۔
صوبائی ترجمان محمود دانش کا کہنا ہے کہ افغان فورسز اور اتحادی افواج کا قندوز سے طالبان کا قبضہ چھڑانے کے لئے مشترکہ آپریشن جاری ہے جس کے دوران شہری علاقے میں بمباری کے باعث 30 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے جب کہ نیٹو نے ٹوئٹر پر اپنے مختصر بیان میں کہا ہے کہ نیٹو کی بمباری کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کی جائے گی۔
دوسری جانب پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ فضائی بمباری کے وقت لوگ اپنے گھروں میں سوئے ہوئے تھے جب کہ ہلاک ہونے والوں میں کمسن بچے بھی شامل ہیں جن میں 3 ماہ کے بچوں کے علاوہ دیگر بچے بھی شامل ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کے زیراثر افغانستان کے شمالی صوبہ قندوز میں آپریشن کے دوران 2 امریکی فوجی اور 3 افغان اسپیشل فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد نیٹو نے بلاتقریق بمباری کی جس کے نتیجے میں شہری آبادی میں گولے گرنے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ نیٹو کی بمباری میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد متاثرہ افراد کے لواحقین کی بڑی تعداد لاشیں لے کر گورنر ہاؤس کے باہر پہنچ گئے اور شدید احتجاج کیا۔
صوبائی ترجمان محمود دانش کا کہنا ہے کہ افغان فورسز اور اتحادی افواج کا قندوز سے طالبان کا قبضہ چھڑانے کے لئے مشترکہ آپریشن جاری ہے جس کے دوران شہری علاقے میں بمباری کے باعث 30 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے جب کہ نیٹو نے ٹوئٹر پر اپنے مختصر بیان میں کہا ہے کہ نیٹو کی بمباری کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کی جائے گی۔
دوسری جانب پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ فضائی بمباری کے وقت لوگ اپنے گھروں میں سوئے ہوئے تھے جب کہ ہلاک ہونے والوں میں کمسن بچے بھی شامل ہیں جن میں 3 ماہ کے بچوں کے علاوہ دیگر بچے بھی شامل ہیں۔