یوسف کے عدالتی اخراجات پی سی بی کیلیے دردِ سر بن گئے

آئی پی ایل سے معاہدہ کرنے پر آئی سی ایل نے سابق اسٹار کے خلاف کیس کیا


Saleem Khaliq November 04, 2016
پرانے آڈٹ میں 17لاکھ روپے پرسوالیہ نشان، گورننگ بورڈ سے منظوری لینے کا فیصلہ۔ فوٹو: فائل

سابق ٹیسٹ کپتان محمد یوسف کے عدالتی اخراجات کا معاملہ پی سی بی کیلیے درد سر بن گیا،آڈٹ میں9سال پرانے مذکورہ 17 لاکھ روپے پر سوالیہ نشان لگا آتا ہے، اس بار حکام نے معاملہ ہمیشہ کیلیے ختم کرنے کیلیے گورننگ بورڈ سے ادائیگی کی منظوری لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 2007 میں جب پہلے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20کیلیے یوسف کو پاکستانی ٹیم میں شامل نہ کیا گیا تو انھوں نے ناراض ہو کر باغی انڈین کرکٹ لیگ جوائن کر لی، بعد میں بورڈ نے انھیں سمجھا بجھاکر فیصلہ تبدیل کرنے پر راضی کیا، اسٹار بیٹسمین نے پھر منظور شدہ انڈین پریمیئر لیگ کے ساتھ کنٹریکٹ کرلیا، وہ دونوں سے ایڈوانس رقم وصول کر چکے تھے، آئی سی ایل نے معاہدے کی خلاف ورزی پر انھیں قانونی نوٹس بھیج دیا، ساتھ ہی آئی پی ایل میں ان کی شرکت روکنے کیلیے اسٹے آرڈر بھی لے لیا، معاملہ بومبے ہائی کورٹ میں آیا۔

چیئرمین ڈاکٹر نسیم اشرف کی ہدایت پر اس کیس میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے یوسف کی مکمل معاونت کی اور اپنا وکیل بھی بھارت بھیجا،بعدازاں یوسف آئی سی ایل میں واپس چلے گئے، دونوں نے ایک دوسرے کیخلاف الزامات بھی واپس لے لیے، ناراض پی سی بی نے بیٹسمین سے کورٹ کیس کے اخراجات واپس لینے کیلیے انھیں لیگل نوٹس بھی بھیجا۔

پھر پی سی بی کی سربراہی اعجاز بٹ نے سنبھال لی اور معاملے پر گرد جم گئی، مگر آڈٹ میں مذکورہ17 لاکھ روپے پر سوالیہ نشان سے اب بورڈ حکام تنگ آ گئے ہیں، لہٰذا8 نومبر کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں شیڈول اجلاس کے دوران اس کی منظوری لی جائے گی،بورڈ ذرائع نے بتایا کہ یوسف نے جب 9سال میں رقم نہ دی تو اب ان سے ایسی امید رکھنا فضول ہی ہے،حکام بھی انھیں ناراض کر کے میڈیا میں اپنے خلاف نیا محاذ نہیں کھولنا چاہتے، اس لیے گورننگ بورڈ کی ربڑ اسٹیمپ سے اس معاملے کو ختم کر دیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں