ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی مشکل ہے جلال الدین

بورڈ حکام بھی ایسا نہیں چاہتے،نیوٹرل مقام پربغیرمحنت لاکھوں ڈالرزمل جاتے ہیں


Sports Reporter November 05, 2016
بی کلاس ویسٹ انڈین ٹیم سے شارجہ میں شکست نے شائقین کومایوس کردیا۔ فوٹو: فائل

سابق ٹیسٹ کرکٹرجلال الدین نے کہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی بہت مشکل اورناممکن ہوتی جا رہی ہے، کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام بھی ایسا نہیں چاہتے کیونکہ اس کیلیے انھیں بہت سے پاپڑ بیلنے پڑیں گے،نیوٹرل مقام پرانھیں بغیرمحنت کے لاکھوں ڈالرز نرم وملائم صوفوں پربیٹھے مل جاتے ہیں، ان وجوہات کی بنیاد پر یہ بات ڈنکے کی چوٹ پرکہتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام کسی بھی صورت ملک میں کرکٹ کی واپسی کیلیے خود کو آزمائش میں نہیں ڈالیں گے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے ان خیالات کا اظہار اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے پروگرام اسپورٹس فورم میں کیا، اس موقع پر ایشین اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری امجد عزیزملک، کے پی اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے صدر جہانزیب صدیق اورکوآرڈینیٹر عظمت اللہ بھی موجود تھے۔

جلال الدین نے شارجہ میں شکست کے حوالے سے کہا کہ ویسٹ انڈیز جیسی بی کلاس کرکٹ ٹیم سے ہار نے ہم سب سابق کرکٹرز اور شائقین کوشرمندہ و مایوس کردیا، پوری سیریزمیں عمدہ پرفارمنس اورکالی آندھی کوبے بس کرنے کے بعدان سے ناکامی کے بعد ہماری ٹیم کی کارکردگی پرسوالیہ نشان لگ چکا۔

پاکستان کی جانب سے پہلی بار ون ڈے ہیٹ ٹرک کااعزاز حاصل کرنے والے جلا ل الدین نے بتایاکہ موجودہ ٹیم میں سوائے یونس خان کے اورکوئی بھی اعلیٰ معیار کا بیٹسمین موجود نہیں، دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی ہمیشہ سے برائے نام رہی، انھوں نے کہاکہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں صوبہ خیبرپختونخوا کے کھلاڑی اپنی بہترین صلاحیتوں کے بل بوتے پر جگہ بناکر عمدہ کارکردگی دکھارہے ہیں، یونس خان، یاسرشاہ اور عمران خان موجودہ ٹیم میں سب سے بہتر پرفارم کرنے والوں میں شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں