ملک کو بھارتی کالونی نہیں بننے دینگے دفاع پاکستان کونسل کی ریلی

بھارت نے افغانستان میں دہشت گردی کے ٹریننگ کیمپ کھول رکھے ہیں، اب مذمت سے نہیں بلکہ انڈیا کی مرمت سے کام چلے گا


News Agencies/Numainda Express December 17, 2012
لاہور: دفاع پاکستان کونسل کے واہگہ بارڈر کی طرف مارچ کا منظر،چھوٹی تصویر میں کونسل کے رہنما ہاتھ اٹھا کر شرکا کے نعروں کا جواب دے رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکا کی شکست کے بعد ملک کو بھارتی کالونی نہیں بننے دیں گے۔

بھارت نے مشرقی پاکستان کی تاریخ دہرانے کیلیے افغانستان میں دہشت گردی کے ٹریننگ کیمپ کھول رکھے ہیں۔ کشمیری تنظیموں پر سے پابندی ختم کی جائے، پاکستانی قوم انڈیا سے مشرقی پاکستان کا انتقام لینا چاہتی ہے، اسے اپنا دشمن سمجھتی ہے اور سمجھتی رہے گی۔ پاکستانی قوم بھارت کی کمزوریوں سے واقف ہے اورپاکستان کو دولخت کرنے والے انڈیا کا انگ انگ توڑنے کو تیار ہے۔ پرویز مشرف نے کشمیری جہادی تنظیموں پرپابندی لگا کر ملک و قوم سے غداری کی ۔

امریکا کے خطے سے نکلنے کے بعد بھارت اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گا، مظلوم کشمیریوں کی مدد کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔ لاہور کی طرح ملک کے کونے کونے میں دفاع پاکستان کارواں، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ دینے کیخلاف مال روڈ سے واہگہ تک نکالی جانے والی ریلی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ریلی سے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق، مولانا محمد احمد لدھیانوی ، جنرل (ر) حمید گل، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، جماعت اسلامی کے نائب امیر سراج الحق، انصار الامۃ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن خلیل، حافظ عبدالرحمٰن مکی،مولانا عبدالقادر لونی، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر،حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا امیر حمزہ، قاری محمد یعقوب شیخ، جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ اور دیگر نے خطاب کیا۔ دفاع پاکستان کارواں کی میزبانی اور تمام انتظامات جماعۃالدعوۃ نے کیے۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل نے آج 16دسمبر سے بھارت کو پسندیدہ قرار دینے کے خلاف بہت بڑی تحریک کا آغاز کردیا ہے۔ 16دسمبر سقوط ڈھاکہ کا دن ہے مگر افسوسناک امر ہے کہ اس بڑے سانحہ کو نظر انداز کر دیا گیا۔ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کے بعد انڈیا طاقت کے زور پر پاکستان کو زیر نہیں کر سکتا، اس لیے وہ معاشی طور پر پاکستان کو اپاہج بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔

06

اس حوالے سے بھارتی لابیاں پاکستان میں بیٹھ کر کام کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہاکہ دفاع پاکستان کارواں کے بینرز اور ہورڈنگز اتارے گئے جس پر ہم شدید احتجاج کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ انڈیا کی دوستی نبھانے کیلیے کیا جارہا ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ پاکستانی قوم بھارت کے ساتھ دوستی کیلیے تیار نہیں۔ دفاع پاکستان کونسل پاکستان کا دفاع کرے گی۔ امریکا، انڈیا اور اسرائیل ہمارے دشمن ہیں، ان کے ناپاک منصوبوں کو ناکام کر کے وطن عزیز کو مضبوط اور مستحکم کریں گے۔

فرید پراچہ نے کہاکہ حافظ محمد سعید کے حوالے سے انڈیا میں جو بات ہو ئی، اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ اب مذمت سے بھی نہیں بلکہ انڈیا کی مرمت سے کام چلے گا ۔ اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہاکہ ہم ان سب لوگوں کو بے نقاب کریں گے جو پاکستان کو دولخت کرنے کی سازشوں کا حصہ بنے تھے۔ جنرل (ر) حمید گل نے کہاکہ ہم اقتدار کے کھلاڑی نہیں، پاکستان کا دفاع کرنا چاہتے ہیں۔ حکمراں ڈالروں کی وجہ سے مجبور ہیں لیکن ہماری کوئی مجبوری نہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اور دفاع اس وقت شدید خطرے میں ہے ۔

کشمیریوں نے مجھے پیغام بھیجا ہے کہ اگر ہمارے لیے کچھ نہیں کر سکتے تو خاموش ہو جائیں اور رشتے بڑھا کر ہمارے زخموں پر نمک پاشی مت کریں۔ پاکستان میں نیول ایئر بیس حملے میں کوئی انتہا پسند ملوث نہیں ۔ مولانا فضل الرحمٰن خلیل نے کہا کہ حکمرانوںنے ملک سے اور قائداعظم کے نظریات سے غداری کی۔ انڈیا کبھی بھی ہمارا دوست نہیں ہو سکتا۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ دفاع پاکستان کارواں دنیا کیلئے پیغام ہے کے عوام موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے سو فیصد اختلاف رکھتے ہیں ۔

اب بھی پاکستان میں ہونے والی تخریب کاری میں ''را '' اور سی آئی اے ملوث ہیں۔ دیگر مقررین نے کہا کہ ہم کسی بھی قیمت پر ہندوستان سے دوستی کیلیے تیار نہیں ۔ رحمٰن ملک نے انڈیا میں مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے ۔ زرداری اور پرویز اشرف کی حکومت ناکام ہو چکی۔امریکا اور اس کے اتحادی افغانستان و عراق میں بدترین شکست سے دوچار ہیں، ان کے اس خطے سے نکلنے کے بعد خطوں و ملکوں خاص طور پر پاکستان میں بہت بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں