بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے شواہد دونگا رحمن ملک

معاملہ بھارت کے سامنے اٹھایا ہے،بلوچستان میں فون کالز کے ذریعے ہدایات دی جاتی ہیں،میرے دورے سے تعلقات کو فروغ ملیگا

اجمل قصاب پر ہم نے بھارتی عدلیہ کا فیصلہ تسلیم کیا ہے، اب بھارت ہماری عدالتوں کا فیصلہ تسلیم کرے، وفاقی وزیر داخلہ۔ فوٹو: فائل

وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ دورۂ بھارت میں بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا مسئلہ بھی اٹھایا۔

بلوچستان میں بھارت سے فون کالز کے ذریعے ہدایات دی جاتی ہیں، میرے دورہ بھارت سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ ملے گا۔ بھارتی قیادت اور اپوزیشن سے دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ وہ دورہ بھارت سے وطن واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ حافظ سعید کے خلاف بھارتی اطلاعات عدالتوں نے نہیں مانیں اجمل قصاب پر ہم نے بھارتی عدلیہ کا فیصلہ تسلیم کیا، اب بھارت ہماری عدالتوں کا فیصلہ تسلیم کرے، باہمی مسائل کے حل کیلیے بھارت کو ٹاسک فورس بنانے کی تجویز دی ہے جبکہ بھارتی حکام سے بلوچستان میں مداخلت سمیت مختلف امور پربات چیت ہوئی، بلوچستان میں مداخلت کے ثبوت جلد بھارت بھیجوں گا۔

ویزا پالیسی سے دونوں ملکوں کے شہریوں کو ویزا کے حصول میں حائل مشکلات دور ہونگی اور تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔ آنے والے وقتوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں مزید اضافہ دیکھ رہا ہوں، دلوں میں موجود نفرتوں کو دور کرنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے حافظ سعید کے بارے میں صرف معلومات دیں لیکن کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔




ممبئی حملوں کے الزام میں گرفتار ملزم عدم ثبوت کے باعث رہا ہوئے۔ بھارت میں قید پاکستانیوں کے بارے میں بھی تفصیلات مانگی ہیں۔ ممبئی حملے کے سلسلے میں بھارتی وفد منگل کو پاکستان پہنچ رہا ہے۔ رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت ملکر ایسا میکنزم بنائیں کہ بابری مسجد ،سمجھوتا ایکسپریس اور دہشت گردی کے دیگر واقعات نہ ہوں۔

ہم نہیں چاہتے کہ دنیا میں نائن الیون،ممبئی حملے جیسے واقعات ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ واہگہ بارڈر پر ویزے کی حصول کیلیے اسٹاف بڑھایا جا رہا ہے،بھارتی وزیر داخلہ نے 3 ہزار پاکستانی کرکٹ شائقین کو ویزا دینے کی بات کی تھی، تاہم میری درخواست پر انھوں نے کہا کہ پاکستان سے جتنے چاہیں کرکٹ شائقین بھارت جاسکتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی ہے، بھارتی وزیراعظم کی مرضی ہے وہ جب چاہیں پاکستان کے دورے پر آسکتے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story