پولیس پیچھے ہٹی تو شہر کو کوئی نہیں بچاسکتا آئی جی سندھ

16تھانوں کی حدود میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش نہیں، گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز میں مقتول اہلکاروں کی نماز جنازہ


Staff Reporter December 17, 2012
دہشت گردوں کیخلاف کاروائی کے دوران 27سی آئی ڈی پولیس کے افسر و اہلکار شہید ہو چکے ہیں، صحافیوں سے بات چیت. فوٹو: فائل

آئی جی سندھ فیاض احمد لغاری نے کہاکہ ضلع غربی کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد ٹھکانے قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ناکامی پر پولیس پر حملے کیے جا رہے ہیں اگر پیچھے ہٹے توشہر کو دہشت گردوں سے کوئی نہیں بچا سکتا۔

ہفتے کے روز فائرنگ اور اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیے جانے والے پولیس افسر اور سی آئی ڈی پولیس اہلکاروں کی نمازہ جنازہ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ دہشت گردوں کے حملوں سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوںگے۔ انھوں نے بتایا کہ اب تک دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے دوران 27سی آئی ڈی پولیس کے افسر و اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مجموعی طور پر شہر میں امن امان کی صورتحال بہتر ہے تاہم 16تھانے ایسے ہیں جو زیادہ حساس ہیں جہاں امن امان کی صورتحال تسلی بخش نہیںہے۔

10

قبل ازیں ہفتے کو فائرنگ کر کے قتل کیے جانے والے اورنگی ٹاؤن تھانے کے اے ایس آئی محسن اور اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے سی آئی ڈی پولیس کے2 اہلکاروںکانسٹیبل خرم شہزاد اور محمد سہیل کی نماز جنازہ پورے اعزاز کی ساتھ گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میںپولیس کے اعلیٰ افسران و اہلکار سمیت مقتولین کے ورثا اور عزیزو اقارب نے شرکت کی ۔ نماز جنازہ کے بعد آئی جی سندھ فیاض لغاری نے مقتولین کے ورثا کو 20،20 لاکھ روپے معاوضہ، لواحقین کے ایک فرد کو پولیس میں ملازمت اور مقتولین کی60 سال تک پنشن دینے کا اعلان کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں