71 کے سانحے پر حکومت بنگلہ دیش سے معافی مانگےطلعت مسعود

بنگلہ دیش سے تعلقات بہتربناناہونگے،اس سانحہ کے اثرات جلدختم نہیں ہوسکتے،ظفرالحق


Malik Manzoor Ahmed December 17, 2012
غیروں کوخوش کرنے کیلیے ملک توڑاگیا،قاضی حسین احمد،’’ایکسپریس‘‘ سے خصوصی گفتگو

معروف دفاعی تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی قیادت کو بنگلہ دیش کی حکومت سے سانحہ مشرقی پاکستان پر معافی مانگنی چاہیے اس سے بنگلہ دیشی حکومت کے رویے میںبہتری آئے گی اورہماری سبکی کے بجائے وقارمیں اضافہ ہوگا، اس فیصلے کی تمام سیاسی جماعتیں تائید بھی کریں گی۔

سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے ''ایکسپریس'' سے خصوصی گفتگومیں انھوں نے کہا کہ ہمیں بطور قوم بنگلہ دیش سے معافی مانگنی چاہیے، غلطیوںکا اعتراف کرنا شرافت ہے ، اس اقدام سے بنگلہ دیش سے ہمارے تعلقات کا نیاباب رقم ہو گا۔ انھوں نے کہاکہ اس وقت کی عسکری وسیاسی قیادت سقوط ڈھاکا کی ذمے دارہیں اگروہ دانشمندی کامظاہرہ کرتیں تویہ سانحہ رونما نہ ہوتا۔

11

ن لیگ کے چیئرمین سینیٹر راجا ظفر الحق نے بتایاکہ بنگلہ دیش سے معافی مانگنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، بنگلہ دیش کامعافی مانگنے کا مطالبہ دراصل ان کی ناراضی کا اظہار ہے،ہمیں بنگلہ دیش سے تعلقات بہتربنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں اور الزام تراشی نہیں ہونی چاہیے،سقوط ڈھاکا ایک عظیم سانحہ ہے اس کے اثرات جلد ختم نہیں ہوسکتے۔سابق امیرجماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ مسئلہ سیاسی طور پرحل کرنے کے بجائے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور بے گناہ لوگوں کو مار اگیا،باہرکی طاقت کوخوش کرنے کیلیے ملک توڑاگیا،فوج سے سنگین غلطیاں سرزدہوئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں