ایک دہشتگرد کی کمر پرٹیٹو کے نشانات مسلمان ایسا نہیں کرتے علاقہ مکین
دہشتگرد کی کمر پر شیطانی ڈھانچہ بنا ہوا تھا ، ٹیٹو کے ہاتھ کے بڑے بڑے ناخن بنائے گئے تھے
پشاور ایئرپورٹ کے قریب علاقہ پائوکہ میں مارے جانے والے دہشت گرد نے کمر پر ٹیٹو بنوائے تھے۔
مقابلے کے بعد جب پولیس اہلکاروں نے ہلاک دہشت گرد کی لاش گاڑی میں ڈالی تو اہلکار اور میڈیا نمائندے یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ حملہ آور نے اپنی کمر پر دو بڑے بڑے ٹیٹو بنوائے تھے جبکہ اس کے پاس سرنج بھی تھی۔
مقامی لوگوں نے بتایاکہ مسلمان اپنے جسموں پر ٹیٹو نہیں بنواتے، یہ لوگ غیرملکی ایجنٹ ہیں۔آئی این پی کے مطابق دہشت گردکی کمر پر پورا شیطانی ڈھانچہ بنا ہوا تھا ، ٹیٹو کے ہاتھ کے بڑے بڑے نکیلے ناخن بنائے تھے۔
مقابلے کے بعد جب پولیس اہلکاروں نے ہلاک دہشت گرد کی لاش گاڑی میں ڈالی تو اہلکار اور میڈیا نمائندے یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ حملہ آور نے اپنی کمر پر دو بڑے بڑے ٹیٹو بنوائے تھے جبکہ اس کے پاس سرنج بھی تھی۔
مقامی لوگوں نے بتایاکہ مسلمان اپنے جسموں پر ٹیٹو نہیں بنواتے، یہ لوگ غیرملکی ایجنٹ ہیں۔آئی این پی کے مطابق دہشت گردکی کمر پر پورا شیطانی ڈھانچہ بنا ہوا تھا ، ٹیٹو کے ہاتھ کے بڑے بڑے نکیلے ناخن بنائے تھے۔