سیاچن برفانی طوفان میں بھارتی چوکی صفحہ ہستی سے مٹ گئی 6 فوجی ہلاک
واقعہ اتوارکوصبح سے قبل پیش آیا،7فوجی دفن ہوئے،6لاشیں نکال لی گئیں،امدادی کام جاری ہیں، لیفٹیننٹ کرنل جے ایس برار
دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن گلیشیر پر آنیوالے ایک برفانی طوفان نے 6 بھارتی فوجیوں کی جان لے لی۔
ایک فوجی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جے ایس برار نے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کو صبح سے قبل پیش آیا جب طوفان نے بھارتی فوجیوں کی ایک پوسٹ کو صفحۂ ہستی سے غائب کردیا۔ اس واقعے میں 7 فوجی دفن ہو گئے۔ فوری امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا اور اب تک 6 لاشیں برفانی قبر سے نکالی جاچکی ہیں۔ امدادی کام بدستور جاری ہیں۔ اس سے قبل اپریل میں ایک بد ترین برفانی طوفان میں 140 پاکستانی فوجی مارے گئے تھے۔
یاد رہے کہ سیاچن گلیشیر پاکستان اور بھارت کے مابین متنازعہ علاقہ ہے، اس محاذ پر دونوں ملکوں کے ہزاروں فوجی سخت موسم کے شدائد برداشت کرتے ہوئے موت اور معذوری کا شکار ہو چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 1984 سے اب تک یہ سرد ترین اور بلند ترین محاذ تقریباً 8000 فوجیوں کو نگل چکا ہے۔قابل غور بات یہ ہے کہ اکثر اموات برفانی طوفان، لینڈ سلائیڈنگ، فروسٹ بائٹ، ہارٹ فیل اور بلندی و یخ بستگی کی وجہ سے لاحق ہونے والی عوارض کے سبب ہوئیں نہ کہ لڑائی کے دوران۔ دونوں ممالک کے مابین 2004 میں امن عمل شروع ہونے کے بعد سے سیاچن پر دونوں طرف کی توپیں خاموش ہیں۔
ایک فوجی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جے ایس برار نے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کو صبح سے قبل پیش آیا جب طوفان نے بھارتی فوجیوں کی ایک پوسٹ کو صفحۂ ہستی سے غائب کردیا۔ اس واقعے میں 7 فوجی دفن ہو گئے۔ فوری امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا اور اب تک 6 لاشیں برفانی قبر سے نکالی جاچکی ہیں۔ امدادی کام بدستور جاری ہیں۔ اس سے قبل اپریل میں ایک بد ترین برفانی طوفان میں 140 پاکستانی فوجی مارے گئے تھے۔
یاد رہے کہ سیاچن گلیشیر پاکستان اور بھارت کے مابین متنازعہ علاقہ ہے، اس محاذ پر دونوں ملکوں کے ہزاروں فوجی سخت موسم کے شدائد برداشت کرتے ہوئے موت اور معذوری کا شکار ہو چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 1984 سے اب تک یہ سرد ترین اور بلند ترین محاذ تقریباً 8000 فوجیوں کو نگل چکا ہے۔قابل غور بات یہ ہے کہ اکثر اموات برفانی طوفان، لینڈ سلائیڈنگ، فروسٹ بائٹ، ہارٹ فیل اور بلندی و یخ بستگی کی وجہ سے لاحق ہونے والی عوارض کے سبب ہوئیں نہ کہ لڑائی کے دوران۔ دونوں ممالک کے مابین 2004 میں امن عمل شروع ہونے کے بعد سے سیاچن پر دونوں طرف کی توپیں خاموش ہیں۔