آرمی چیف نے مزید 9 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

دہشتگرد بے گناہ شہریوں کے قتل، سیکیورٹی اہلکاروں کے سر قلم کرنے اور دیگر مسلح کارروائیوں میں ملوث ہیں، آئی ایس پی آر


ویب ڈیسک November 07, 2016
فوجی عدالتوں سے اب تک197مقدمات کے فیصلے ہو چکے ہیں، آئی ایس پی آر

سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے خصوصی فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مزید 9 دہشت گردوں کی سزاؤں کی توثیق کردی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ ''آئی ایس پی آر'' کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے خصوصی فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مزید 9 دہشت گردوں کی سزاؤں کی توثیق کردی ہے۔ سزائے موت پانے والے مجرموں کے نام ساجد ولد ابراہیم خان، جاوید خان ولد فقیر گل، فضل رحمان ولد فضل کریم، فضل حق ولد شہداد ، زاہد خان ولد کتاب شاہ ، عمر سعید ولد حضرت سعید، رحمت ولد اسماعیل خان، بخت ولی ولد عمل خان اور نزیر احمد ولد اللہ داد ہیں۔ سزائے موت پانے والے یہ تمام دہشت گرد بے گناہ شہریوں کے قتل، لیویز اہلکاروں کے گلے کاٹںے، پشاور ایئرپورٹ پر ہوائی جہاز پر فائرنگ، پولیس اہلکاروں کے ہاتھ کاٹنے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں سمیت دیگر گھناؤنے جرائم میں ملوث تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ساجد ولد ابراہیم خان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا فعال دہشتگرد تھا، جو کہ پشاور ایئرپورٹ پر طیارے پر فائرنگ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملوں، مقامی قبائلی رہنما پیر اسرار شاہ اور ان کے 8 گھر والوں، شہری نیاز گل اور ساجد خان کے قتل میں ملوث ہے، اس نے اپنے جرائم کا اعتراف بھی کیا ہے۔ جاوید خان ولد فقیر گل کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا فعال دہشت گرد اور بے گناہ لوگوں کے قتل کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث تھا،ان حملوں میں ایک شہری رحیم اللہ، سپاہی نصیر احمد، سپاہی بچہ حسن شہید ہوئے تھے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق فضل حق ولد شہداد بھی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کارندہ ہے جو کہ دہشت گردی کی مختلف وارداتوں کے علاوہ 4 پولیس اہلکاروں کے ہاتھ کاٹنے میں بھی مرجم قرار دیا گیا ہے۔ زاہد خان ولد کتاب شاہ کا تعلق لشکر اسلام سے ہے اور وہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث رہا ہے، مجرم کی کارروائیوں کے نتیجے میں ایف سی کے اہلکاروں حوالدار نور مست، نائک شبیر، نائک فرمان، سہپاہی ہمایوں، سپاہی فخر عالم اور سپاہی اسماعیل شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا دہشت گرد فضل رحمان ولد فضل کریم بھی شامل ہے، جو سیکیورٹی فورسز پر کئی حملوں میں ملوث پایا گیا ہے، ان حملوں میں میجر محمد احسان، حوالدار محمد الحلیم، نائک غلام عباس، سپاہی تسمیع الرحمان، سپاہی مقدر خان اور سپاہی نسیم اقبال شہید ہوگئے تھے۔ عمر سعید ولد حضرت سعید کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے ، جس نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں حصہ لیا، جن میں نائب صوبیدار حسن فراز، لانس نائک روبان علی، سپاہی بدرالزمان، سپاہی گل وزیر اور اے ایس آئی نور زمان شہید ہوئے تھے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کالعدم لشکر اسلام کا دہشت گرد رحمت ولد اسماعیل خان نے دہشتگردی کی کئی کارروائیوں میں حصہ لیا، جس کے نتیجے میں حوالدار ولی، سپاہی مٹی اور لانس نائک اسماعیل جان بحق ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ بخت ولی اور نذیر احمدبھی دہشتگردی کی کئی کارروائی میں ملوث ہیں۔ سانحہ آرمی پبلک اسکول بعد تشکیل دی گئی فوجی عدالتوں نے اب تک انتہائی اہم نوعیدت کے 197 مقدمات پر فیصلے سنائے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں