مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم نے اعتراف کیا ہے کہ گیس کی چوری بل کی صورت میں ایک خاص حد تک صارفین سے ہی وصول کی جاتی ہے۔
سینیٹ میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ سوئی ناردرن کےلائن لاسز 10.2 فیصد اور سوئی سدرن کے 9.2 فیصد ہیں، چیئرمین اوگرا کا بڑے پیمانے پر گیس چوری کابیان غلط ہے انہیں معاملات کاپتا ہی نہیں۔
ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس چوری سمیت دیگر مسائل 8سال سے ہیں،3سال میں یہ ختم نہیں ہوسکتے۔ گیس چوری کے معاملات سنبھالنا اوگرا کا کام ہے مگر یہ ادارہ اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں کررہا۔ گیس چوری کی روک تھام کیلئے قانون بنادیاہے۔ گیس چوری کابل ایک خاص حدتک صارفین پرڈالاجاتا ہے جس کے بعد یہ گیس کمپنی کے ذمہ ہوتا ہے۔