عالمی ادارہ صحت نے بھارت کو2011 میں پولیو فری قراردیا

پاکستان میں94سے انسداد پولیو مہم جاری مگر ابتک خاتمہ نہیں کیاجاسکا.

امسال بھی ملک بھر میں مجموعی طور پر 56 پولیوکیسوں کی تصدیق کی گئی ہے فوٹو: فائل

عالمی ادارہ صحت نے 2011 میں پولیو کا ایک بھی کیس نہ ہونے پر بھارت کوپولیو فری قراردیا۔

جبکہ پاکستان، افغانستان اور نائیجریا میں پولیو وائرس تواتر سے رپورٹ ہورہا ہے، پاکستان میں1994سے پولیووائرس کے خاتمے کی مہم جاری ہے تاہم 16سال گزرنے کے بعد پاکستان سے پولیو وائرس کاخاتمہ نہیں کیاجاسکا، امسال بھی ملک بھر میں مجموعی طور پر56پولیوکیسوں کی تصدیق کی گئی ہے، ادھر عالمی ادارہ صحت نے حکومت پاکستان کو اپنی تشویش سے آگاہ بھی کیاہے کہ پاکستان میں تواتر کے ساتھ رپورٹ ہونے والے پولیوکیسوںکی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پراپنی ساکھ متاثرکررہاہے جبکہ حکومت پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل ہیلتھ اسمبلی سے2000میں پولیووائرس کے خاتمے کا پابندتھا۔




تاہم اس مقررہ مدت میں پولیووائرس کاخاتمہ نہیں کیاجاسکا، حکومت پاکستان نے اس ہدف میں توسیع کرکے عالمی ادارہ صحت کو2002میں وائرس کے خاتمے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم10سال سے مقررہ ہدف کے حصول میں مسلسل توسیع کے باوجود بھی ملک سے پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں کیا جاسکا،پاکستان میں پولیو وائرس سے بچاؤکی حفاظتی ملک گیرمہم کا افتتاح سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو نے 1994میں اپنی بیٹی آصفہ بھٹو کو حفاظتی ویکسین پلاکرکیا تھا ، 1994سے چلائی جانے والی پولیومہم کے اب تک 100 سے زائد راؤنڈ مکمل ہوچکے ہیں۔

لیکن وائرس سے ہمارے بچے مسلسل رپورٹ ہورہے ہیں،، پولیو وائرس متاثرہ بچے کے فضلے سے خارج ہوکر ہوا میں شامل ہوتا ہے اورصحت مند بچوں پرحملہ آور ہوتا ہے جس سے متاثرہ بچے کے جسم کے پٹھے کمزوراورلاغر ہوجاتے ہیں اور بچہ زندگی بھرکیلیے معذوربن جاتا ہے۔
Load Next Story