ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مدت کے ابتدائی 100 روز کا ایجنڈا  

ٹرمپ امیگریشن قوانین کو مزید سخت کرنے کے علاوہ روس سے تعلقات بہتر کرنے کے حامی ہیں۔

ٹرمپ امیگریشن قوانین کو مزید سخت کرنے کے علاوہ روس سے تعلقات بہتر کرنے کے حامی ہیں۔ فوٹو:فائل

وائٹ ہاؤس کے نئے مکین ڈونلڈ ٹرمپ ملکی معاملات چلانے کے لئے جس ایجنڈے پر کام کریں گے اس کا وعدہ وہ گزشتہ ماہ ریاست پنسلوینیا میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کر چکے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران پنسلوینیا میں تقریب سے خطاب میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ ملک کے صدر منتخب ہوئے تو صدارتی عہدے کے ابتدائی 100 روز میں وہ ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم اور جرائم پیشہ افراد بیدخل کردیں گے اور ان ملکوں کے باشندوں کے لئے ویزا استثنیٰ ختم کردیں گے جو اپنے شہریوں کو واپس لینے پر تیار نہیں ہوں گے۔ اپنے سخت گیر خیالات سے پہچانے جانے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ بطور صدر اوباما کے ہر صوابدیدی اقدام کی تنسیخ، وائٹ ہاؤس کے حکام پر کسی بھی لابی کا حصہ بننے پر پابندی اور کانگریس کے ارکان پر متعدد بار منتخب ہونے پر قدغن لگائیں گے۔




عوام کو اپنا ایجنڈا دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدر بننے کے بعد اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق تمام پروگراموں کے لئے فنڈز کی فراہمی کو منسوخ کرتے ہوئے اس پیسے کو امریکا میں سماجی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے خرچ کیا جائے گا اور چین کو کرنسی کی ہیرا پھیری کرنے والا ملک قرار دیا جائے گا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر منتخب



ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایجنڈے میں سب سے زیادہ اہمیت غیرقانونی امیگریشن کو روکتے ہوئے امیگریشن قوانین میں سختیاں لانے کے علاوہ، تجارت کا فروغ، امن وامان، صحت عامہ، معیشت، روزگار کو فروغ اور دفاع و سلامتی پر زور دیا۔ ٹرمپ کا خیال ہے کہ امریکا کو روس سے تعلقات بہتر کرنا چاہیئے اور دونوں ممالک کو مل کر داعش کے خلاف کارروائیوں پر توجہ دینا ناگزیر ہے۔
Load Next Story