ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پاکستانی معیشت پر اثرات محدود ہوں گے ماہرین

چین کا بڑھتا ہوا اثرورسوخ امریکی پالیسیوں میں تبدیلی کے آڑے آجائیگا، تجزیہ کار


Kashif Hussain November 10, 2016
واشنگٹن پالیسی برقراررکھے گا، مزمل اسلم، تعلقات بہترہوں گے، ایف پی سی سی آئی۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

معاشی ماہرین نے امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی غیرمتوقع کامیابی کو عالمی سیاسی منظرنامے میں بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ اور پاکستان کی سیاست کے لیے بھی بڑی تبدیلیوں کی بنیاد قرار دیا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کی وجہ سے امریکی پالیسیوں میں کسی تبدیلی کے پاکستانی معیشت پر اثرات محدود ہوں گے بالخصوص پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ امریکی پالیسیوں کے اثرات کی راہ میں پاکستان کے لیے ڈھال ثابت ہوگا۔ پاکستانی تاجروں کے وفاق (ایف پی سی سی آئی) نے امید ظاہر کی ہے کہ نئے امریکی صدر نہ صر ف جی ایس پی کو وسعت دیں گے بلکہ 2017 کے بعد اس کی مدت میں توسیع بھی کی جائے گی۔

تاجروں کو امید ہے کہ نئے امریکی صدر کے قیادت میں علاقائی مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی اور عالمی امن اور اقتصادی خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ معاشی تجزیہ کار مزمل اسلم کے مطابق امریکا میں اس اہم ترین سیاسی تبدیلی کے اثرات سیاست کے عالمی منظرنامے کے ساتھ پاکستان کی سیاست پر بھی مرتب ہوں گے کیونکہ جب بھی امریکا میں سیاسی حالات نے ایک نئی کروٹ لی ہے پاکستان میں بھی نہ صرف نئے سیاسی دور کا آغاز ہوا ہے بلکہ سیاسی قیادت بھی تبدیل ہوتی رہی ہے جس سے پاکستان میں جمہوریت کو بھی یکسر تبدیل شدہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔

مزمل اسلم نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں حکمراں خاندان اپنی سیاسی بساط بچانے میں مصروف ہے امریکا کی نئی قیادت پاکستان میں بالادست ادارے کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دے گی اور امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کیلیے موجودہ پالیسی برقرار رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح امریکی معیشت کی بہتری کیلیے اوباما اقدامات کی ناکامی کا ثبوت ہے۔

امریکا کے مرکزی بینک نے معاشی سرگرمیوں کے فروغ کیلیے شرح سود کم ترین سطح تک گرادی تاہم یہ اقدام بھی معاشی سست روی کو دور نہ کرسکاجس سے اثاثوں کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا نتیجتاً سرمایہ کاری بانڈز میں رقوم محفوظ کرنے کا رجحان بڑھتا رہا جس کا تمام تر فائدہ وال اسٹریٹ جنرل اور بانڈز کے سرمایہ کاروں کو پہنچا اور امریکی عوام کی حالت جوں کی توں برقرار رہی، ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کے لیے بھی 53فیصد فنڈز وال اسٹریٹ سے مہیا کیے گئے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں امریکی سرمایہ کاری وقت کے ساتھ محدود تر ہوتی رہی ہے جس کی وجہ سے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ پر ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے اثرات بھی محدود ہیں۔ رپورٹ میں امریکی صدارتی انتخابات میں خلاف توقع ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کو یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی سے تعبیر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں وقتی طور پر ہلچل پیدا ہوئی تاہم آگے چل کر پاکستانی اسٹاک مارکیٹ نے بلندی کے نئے ریکارڈ قائم کردیے۔

پاکستانی اسٹاک مارکیٹ پر ڈونلڈ ٹرمپ کی غیرمتوقع کامیابی کے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے بھی کم اثرات مرتب ہوئے ہیں، امریکی انتخابی نتائج سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 600پوائنٹس تک کمی دیکھی گئی جو مارکیٹ کے حجم کا 1.5فیصد ہے جبکہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے مارکیٹ میں 800 پوائنٹس ( 2.2فیصد) کی کمی واقع ہوئی تھی۔

تجزیے میں کہا گیا کہ پاکستانی معیشت کا امریکی پالیسیوں پر انحصار کم ہورہا ہے اور گزشتہ ایک دہائی کے دوران پاکستان اور امریکا کے تجارتی و معاشی تعلقات میں فاصلے بڑھ گئے ہیں، دس سال قبل پاکستان کی امریکا کو ایکسپورٹ پاکستان کی مجموعی ایکسپورٹ کا 4.5فیصد تھی جو اب کم ہوکر 3.6فیصد کی سطح پر آگئی ہے، اسی طرح امریکا سے درآمدات جو 10سال قبل مجموعی درآمدات کا 25فیصد تھی اب کم ہوکر 15فیصد رہ گئی ہے، اسی طرح امریکا سے بھیجی جانے والی ترسیلات میں بھی کمی کا رجحان ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان میں چین کا بڑھتا ہوا اثرورسوخ بھی پاکستانی معیشت پر امریکی پالیسیوں کے اثرات کو محدود رکھنے میں اہم کردار ادا کرے گا بالخصوص سی پیک منصوبہ امریکی پالیسیوں تبدیلی کی صورت میں پاکستان کیلیے ایک ڈھال ثابت ہوگا۔ ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر شیخ خالد تواب نے ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح پر اپنے ردعمل میں کہاکہ ری پبلکن جماعت کی پالیسیاں ہمیشہ پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے اور پاکستان میں خوشحالی کیلیے دوستانہ رہی ہیں۔

شیخ خالد تواب نے امید ظاہر کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وسماجی سمیت دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہونگے اور امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہاکہ نئے امریکی صدر سے امید ہے کہ وہ نہ صرف جی ایس پی کو وسعت دیں گے بلکہ اس میں ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات بھی شامل کرینگے اور اس کی ڈیڈ لائن میں 2017کے بعد کی توسیع کرینگے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں