سپر لیگ کو کمپنی بنانے پر مسائل سامنے آنے لگے
فرنچائزز، براڈکاسٹنگ، مارکیٹنگ اور دیگر کمرشل معاہدے پھر سے کرنا پڑیں گے
پاکستان سپر لیگ کو کمپنی بنانے پر مسائل سامنے آنے لگے،فرنچائزز، براڈکاسٹنگ، مارکیٹنگ اور دیگر کمرشل معاہدے پھر سے کرنا پڑیں گے۔ دوسری جانب چیئرمین بورڈ شہریار خان نے اعتراف کیا کہ انھیں تحفظات تھے مگر نجم سیٹھی کی یقین دہانی پر لیگ کو الگ کمپنی بنانے پررضامند ہوئے۔ دوسری جانب کوچز اور دیگر آفیشلزکے فرنچائزز میںکام کرنے پر مفادات کے ٹکراؤ کا سدباب ہوگا، چیئرمین کے مطابق آئندہ ایسی صورتحال سے بچا جائیگا۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کے گورننگ بورڈ کی جانب سے پی ایس ایل کو الگ پرائیویٹ کمپنی بنانے کی اجازت دینے کے بعد نئے مسائل سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں،ان میں آنیوالے دنوں میں اضافے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔
سب سے پہلے تو فرنچائزز، براڈکاسٹنگ، مارکیٹنگ اور کمرشل معاہدے پھر سے کرنا پڑیں گے،پہلے والے تمام کنٹریکٹس پی سی بی کے ساتھ تھے جو اب پی ایس ایل سے ہوں گے۔ اسی طرح کے کئی دیگر معاملات بھی سامنے آئیں گے۔ دریں اثنا پہلے سیزن میں پی سی بی کے کئی ملازمین نے فرنچائزز کے ساتھ بھی خدمات انجام دیں، اب بھی کئی آفیشلز کے ٹیموں کے ساتھ معاہدے ہیں، ان میں ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر، ہیڈ کوچ مکی آرتھر، سلیکشن کمیٹی کے ممبر توصیف احمد وغیرہ شامل ہیں، اس لیے سب سے بڑا سوال مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق اٹھایا جا رہا ہے۔
اس بارے میں بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہاکہ بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ میں یہ معاملہ بھی اٹھایا گیا تھا، یہ فیصلہ کیا گیا کہ مستقبل میں اس قسم کے مفادات کے ٹکراؤ سے بچا جائے گا۔ شہریار خان نے اعتراف کیا کہ ہمیں پی ایس ایل کو الگ سے کمپنی بنانے پر تحفظات تھے لیکن نجم سیٹھی کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ پی سی بی بدستور اس کی پیرنٹ باڈی رہے گی، اس لیے ہم راضی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کے گورننگ بورڈ کی جانب سے پی ایس ایل کو الگ پرائیویٹ کمپنی بنانے کی اجازت دینے کے بعد نئے مسائل سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں،ان میں آنیوالے دنوں میں اضافے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔
سب سے پہلے تو فرنچائزز، براڈکاسٹنگ، مارکیٹنگ اور کمرشل معاہدے پھر سے کرنا پڑیں گے،پہلے والے تمام کنٹریکٹس پی سی بی کے ساتھ تھے جو اب پی ایس ایل سے ہوں گے۔ اسی طرح کے کئی دیگر معاملات بھی سامنے آئیں گے۔ دریں اثنا پہلے سیزن میں پی سی بی کے کئی ملازمین نے فرنچائزز کے ساتھ بھی خدمات انجام دیں، اب بھی کئی آفیشلز کے ٹیموں کے ساتھ معاہدے ہیں، ان میں ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر، ہیڈ کوچ مکی آرتھر، سلیکشن کمیٹی کے ممبر توصیف احمد وغیرہ شامل ہیں، اس لیے سب سے بڑا سوال مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق اٹھایا جا رہا ہے۔
اس بارے میں بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہاکہ بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ میں یہ معاملہ بھی اٹھایا گیا تھا، یہ فیصلہ کیا گیا کہ مستقبل میں اس قسم کے مفادات کے ٹکراؤ سے بچا جائے گا۔ شہریار خان نے اعتراف کیا کہ ہمیں پی ایس ایل کو الگ سے کمپنی بنانے پر تحفظات تھے لیکن نجم سیٹھی کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ پی سی بی بدستور اس کی پیرنٹ باڈی رہے گی، اس لیے ہم راضی ہوگئے۔