پاکستان میں ہر دسویں موت ٹریفک حادثے سے ہوتی ہے مقررین

روڈ سیفٹی کانفرنس کا مقصد نوجوانوں میں مثبت سوچ پیدا کرنا ہے، فیصل سبزواری


Staff Reporter December 18, 2012
سیکریٹری یوتھ افیئرز سندھ شعیب صدیقی نے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ان حادثات میں ہلاکت اور معذوری کا شکار ہو رہی ہے. فوٹو: فائل

پاکستان میں ہر دسویں موت روڈ ایکسیڈنٹ سے ہوتی ہے،2012 میں کراچی میں 4000 روڈ ایکسیڈنٹ ہوئے جس میں تقریباً 300 افراد ہلاک ہوئے۔

جس میں موٹر سائیکلوں کے حادثات میں 186 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 165 پیدل چلنے والے بھی حادثات کا شکار ہوئے، ٹریفک حادثات میں ملک میں سالانہ 45 ہزار اموات ہورہی ہیں جن میں70 فیصد موٹر سائیکل سوار ہیں،یہ بات مقررین نے محکمہ امور نوجوانان سندھ اور یوتھ پارلیمنٹ کے اشتراک سے منعقدہ پہلی یوتھ روڈ سیفٹی کانفرنس سے خطاب میں کہی، صوبائی وزیر امور نوجوانان سندھ فیصل سبزواری نے کانفرنس کا افتتاح کیا ، اس موقع پر سیکریٹری یوتھ افیئرز سندھ شعیب احمد صدیقی ' ڈائریکٹر یوتھ افیئر ز سندھ خورشید علی شیخ ' ڈی آئی جی پولیس ہیڈ کوارٹر کیپٹن طاہر نوید، سی پی ایل سی کے چیف احمد چنائے اور دیگر نے بھی خطاب کیا،صوبائی وزیر برائے امور نوجوانان سندھ فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ یہ امر قابل تشویش ہے کہ روڈ ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہونے والوں کی زیادہ تر تعداد نوجوانوں پر مشتمل ہے۔

روڈ سیفٹی کانفرنس کا مقصد نوجوانوں میں روڈ سیفٹی کے حوالے سے مثبت سوچ و تبدیلی پیدا کرنا ہے،سیکریٹری یوتھ افیئرز سندھ شعیب صدیقی نے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ان حادثات میں ہلاکت اور معذوری کا شکار ہو رہی ہے ،ڈی آئی جی پولیس ہیڈ کوارٹر کیپٹن طاہر نوید نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی پابندی، ٹریفک اصولوں کی پیروی،ہلمٹ کا استعمال،تیز رفتاری اور اوورٹیکنگ سے گریز اور ٹریفک سائنزپر عملدرآمد سے بڑی تعداد میں جان لیوا حادثات سے بچاجا سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں