خواجہ آصف کے حق میں عدالتی فیصلے نے جھوٹ کو دفن کردیا ایازصادق

جلد ہی خواجہ سعد رفیق کے حلفے کا فیصلہ بھی آجائے گا اور مخالفین کو منہ کی کھانی پڑے گی، اسپیکرقومی اسمبلی


ویب ڈیسک November 10, 2016
امریکی اسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں جو پاکستان میں بھی موجود ہے۔ ایاز صادق : فوٹو : فائل

اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے خواجہ آصف کے حق میں فیصلے نے جھوٹ اور الزامات کے پلندے کو دفن کردیا۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے، مخالفین کی جانب سے لگائے گئے الزامات ایک پھر جھوٹے ثابت ہوئے، سپریم کورٹ غیرجانبدار ہے اور غیرجانبدار طریقے سے ہی کام کررہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے سیالکوٹ کےعوام کی فتح ہوئی اور خواجہ آصف کے حق میں ہونے والے فیصلے نے جھوٹ اور الزامات کا پلندہ آج دفن کردیا گیا اور 35 پنکچر کے جو نعرے لگائے جاتے تھے وہ اب نہیں رہے۔

ایازصادق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے 4 حلقوں پر ڈراما رچایا مجھ پر بھی الزام لگایا گیا تھا جو غلط ثابت ہوا اور جلد ہی خواجہ سعد رفیق کے حلقے کا فیصلہ بھی آجائے گا اور مخالفین کو منہ کی کھانی پڑے گی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: خواجہ آصف کے حلقے میں دوبارہ انتخاب کی درخواست مسترد

ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ امریکی عوام نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور متنازع شخصیت کا انتخاب کرلیا ڈونلڈ ٹرمپ کو منتخب کرنا امریکی عوام کا فیصلہ ہے لیکن پاکستانی عوام امریکی عوام کی طرح نادان نہیں اور نا ہی ہمارا دین جھوٹ کی سیاست سکھاتا ہے مجھے لگتا ہے کہ امریکی اسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں جو پاکستان میں بھی موجود ہے۔

ایاز صادق نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا نےآمریت کے خلاف جدوجہد کی، سرل لیکس پر ان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے لیکن کچھ لوگوں کا وطیرہ ہے کہ ہر بات یا فیصلے پر تنقید کی جائے اور ہر بات پر اختلاف رکھنا ان کی عادت بن چکی ہے، اسی وجہ سے اب جسٹس ریٹائرڈ عامر پر بھی انگلی اٹھائی جارہی ہے، جسٹس عامر رضا اور جسٹس سعید الزماں صدیقی کے کردار پر کوئی شک نہیں کرسکتا، سیاسی جماعتوں کےالزامات کے بجائے کمیٹی کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے اور اگر کوئی اس معاملے میں عدالت جانا چاہے تو کوئی اسے روک نہیں سکتا لیکن فیصلہ قانون کے مطابق ہی ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں