عمران فاروق کو قتل کروا کے الطاف حسین کو سالگرہ کا تحفہ دیا گیا ملزم خالد شمیم کا اعترافی بیان

محمد انور نے جنوبی افریقا کے ساتھیوں سے کہا تھا کہ مجھے پاکستان پہنچنے سے روکا جائے، ملزم کا اعترافی بیان

محمد انور نے جنوبی افریقہ کے ساتھیوں سے کہا تھا کہ مجھے پاکستان پہنچنے سے روکا جائے، ملزم کا اعترافی بیان - فوٹو: فائل

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں گرفتارملزم خالد شمیم نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا ہے کہ 17 ستمبر کو الطاف حسین کو سالگرہ کا تحفہ دینے کے لیے 16 ستمبر کو قتل کی تاریخ رکھی گئی تھی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں گرفتارملزم خالد شمیم نے اپنا اعترافی بیان جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرادیا جسے مجسٹریٹ نے قلمبند کرکے اس پر تصدیقی سرٹیفکیٹ بھی لگادیا گیا ہے۔ ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا کہ 17 ستمبر کو الطاف حسین کو سالگرہ کا تحفہ دینے کے لیے عمران فاروق کے قتل کی تاریخ 16 ستمبر رکھی گئی تھی اور اسی پروگرام کے تحت عمران فاروق کو قتل کروا کے الطاف حسین کو سالگرہ کا تحفہ دیا۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس کی سماعت جیل میں کرنے کا فیصلہ

ملزم خالد شمیم نے بیان میں بتایا کہ 16 ستمبر کو کاشف نے معظم کے فون پر بتایا کہ ماموں کی صبح ہوگئی، ٹی وی لگا کرتصدیق کرلو۔ معظم نے کاشف کو کہا جہاں کی فلائٹ ملتی ہے لے کر آج ہی ملک سے نکل جاؤ۔ ملزم کا کہنا تھا کہ محمد انور نے جنوبی افریقہ کے ساتھیوں سے کہا تھا کہ مجھے پاکستان پہنچنے سے روکا جائے جس پر 6 جنوری کو ملک چھوڑا اور چمن کے راستے افغانستان پہنچ گئے، 5 سال افغانستان میں رہنے کے بعد محسن کے ساتھ واپسی کا ارادہ کیا لیکن کاشف نے الطاف حسین کی مرنے تک واپس جانے سے انکار کر دیا۔

https://www.dailymotion.com/video/x51hfu8
Load Next Story