پاکستانی معیشت مستحکم ہو رہی ہے سرمایہ کاری میں کمی پر تحفظات ہیں عالمی بینک
جی ڈی پی کی شرح بڑھ کر4.7 فیصد ہوگئی جوگزشتہ 8 برسوں میں سب سے زیادہ ہے، برآمدی مسابقت میں کمی پر تنبیہہ
عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے اورمالی سال 2015-16 کے دوران پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح4.7 فیصد رہی ہے جوگزشتہ8 برسوں میں سب سے زیادہ ہے، پاکستان میں غربت کی شرح بھی کم ہوئی ہے تاہم عالمی بینک نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی شرح میںکمی اور برآمدی مسابقت میںکمی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تنبیہہ بھی کی ہے۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری نئی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے برسوں میں جی ڈی پی کی شرح 4فیصدتھی جومالی سال 2015-16سے بڑھ کر4.7 فیصدہوگئی ہے، بین الاقوامی سطح پرجنوبی ایشیا میں جی ڈی پی کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے یہ ترقی مقامی سطح پر کھپت میں اضافہ کی وجہ سے ہوئی ہے جوعالمی سطح پرطلب میں کمی کے ازالہ کا باعث بنی ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاشی استحکام کے حصول کے لیے پاکستان کی کارکردگی بہت بہترہے اوراس میں مزید بہتری آرہی ہے، پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے عالمی بینک پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے مکمل طور پر تیار ہے جبکہ جی ڈی پی شرح میں اضافہ کی رفتارتیز کرنے کا انحصاربھی ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد میں ہے۔
پاکستان کو توانائی، ٹیکسیشن اور سی پیک منصوبوں پر عملدرآمدکے حوالے سے اصلاحات کو مزید فروغ دینا اور بہتر بنانا ہو گا۔ رپورٹ میں پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی میں غربت کی شرح میں کمی کو بھی سراہا اور کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2010ء سے صحت، تعلیم اور غذائیت کے نتائج میںکوئی خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں نہیں آئی۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری نئی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے برسوں میں جی ڈی پی کی شرح 4فیصدتھی جومالی سال 2015-16سے بڑھ کر4.7 فیصدہوگئی ہے، بین الاقوامی سطح پرجنوبی ایشیا میں جی ڈی پی کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے یہ ترقی مقامی سطح پر کھپت میں اضافہ کی وجہ سے ہوئی ہے جوعالمی سطح پرطلب میں کمی کے ازالہ کا باعث بنی ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاشی استحکام کے حصول کے لیے پاکستان کی کارکردگی بہت بہترہے اوراس میں مزید بہتری آرہی ہے، پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے عالمی بینک پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے مکمل طور پر تیار ہے جبکہ جی ڈی پی شرح میں اضافہ کی رفتارتیز کرنے کا انحصاربھی ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد میں ہے۔
پاکستان کو توانائی، ٹیکسیشن اور سی پیک منصوبوں پر عملدرآمدکے حوالے سے اصلاحات کو مزید فروغ دینا اور بہتر بنانا ہو گا۔ رپورٹ میں پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی میں غربت کی شرح میں کمی کو بھی سراہا اور کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2010ء سے صحت، تعلیم اور غذائیت کے نتائج میںکوئی خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں نہیں آئی۔