عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم ہوا تو متبادل آپشنز موجود ہیں ایران
ایران کی خواہش، امید اور ترجیح ہے کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہو، جواد ظریف
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ تمام فریق متفقہ طور پر طے پانے والے جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تاہم اگر ایسا نہیں ہوا تو ایران کے پاس دوسرے آپشن بھی موجود ہیں۔
سلواکیہ کے دارالحکومت بریٹی سلاوا میں اپنے سلواک ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ تہران کی خواہش، امید اور ترجیح ہے کہ امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والا جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہو۔ انہوں نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر کہا کہ جوہری معاہدہ کوئی دو طرفہ معاہدہ نہی ہے کہ ایک فریق اسے ختم کر دے لیکن اگر ایسا ہوا تو ایران کے پاس متبادل آپشنز بھی موجود ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ تاریخ کی سب سے بڑی غلطی ہے
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران ایران کے امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ گزشتہ برس جولائی میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی شدید الفاظ میں مخالفت کر چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مہم کے دوران ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو ختم کرنے پر زور دیا تھا۔
سلواکیہ کے دارالحکومت بریٹی سلاوا میں اپنے سلواک ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ تہران کی خواہش، امید اور ترجیح ہے کہ امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والا جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہو۔ انہوں نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر کہا کہ جوہری معاہدہ کوئی دو طرفہ معاہدہ نہی ہے کہ ایک فریق اسے ختم کر دے لیکن اگر ایسا ہوا تو ایران کے پاس متبادل آپشنز بھی موجود ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ تاریخ کی سب سے بڑی غلطی ہے
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران ایران کے امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ گزشتہ برس جولائی میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی شدید الفاظ میں مخالفت کر چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مہم کے دوران ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو ختم کرنے پر زور دیا تھا۔