’’سندھ پر بزرگوں کا سایہ ہے‘‘

’’لیکن نئے گورنر کو دیکھ کر لوگ پوچھ رہے ہیں کہ سندھ میں یہ نیا ہے تو پرانا کسے کہیں؟‘‘


میرشاہد حسین November 11, 2016
’’لوگ سائیں کو پرانا کہتے تھے لیکن اب تو وہ بھی چھاتی چوڑی کرکے کہہ رہے ہیں کہ میری اور اس کی عمر میں چار سال کا ہی تو فرق ہے۔‘‘

''عشرت کدے سے چودہ سال قید کاٹ کر بالاخر قیدی رہا ہوا۔''

''اور رہائی سے قبل بجھتا چراغ کچھ اس طرح ٹمٹمایا کہ بجھنے سے قبل ایک بار پوری آب و تاب سے چراغ پا ہوا''

''لیکن اب اگلا قیدی تو بے چارہ پہلے ہی عمر کاٹ چکا ہے، اس کو کس جرم میں قید کی سزا سنائی گئی ہے؟ سمجھ میں نہیں آئی۔''

''ان کا جرم یہی کیا کم ہے کہ اس عمر میں بھی جی رہے ہیں؟''

''سندھ پر بزرگوں کا سایہ ہے اسی لئے جو بھی آتا ہے لائف ٹائم گارنٹی کے ساتھ آتا ہے۔''

''اسی لئے یہاں مرنے کے بعد بھی روحیں ساتھ نہیں چھوڑتیں۔ مرنے کے بعد بھی لوگ کہتے ہیں زندہ ہے۔''

''سائیں سرکار اور عشرت العباد کو کم از کم 21 توپوں کی سلامی تو دینی چاہیے تھی کہ انہوں نے اپنی زندگی میں ہی یہ عہدے چھوڑ دیئے۔''

''ورنہ جانے والے تو کہتے ہیں کہ ہم تو مرکے بھی تمہیں نہیں چھوڑیں گے۔''

''مجھے افسوس ہے کہ جس نے 14 سال پتا نہیں کس کس کی خدمت کی اسے اس طرح راتوں رات فارغ کردیا گیا۔''

''کوئی بات نہیں پہلے وہ کراچی میں امن کی بانسری بجاتے تھے اور اب دبئی میں گٹار کے کنسرٹ منعقد کریں گے۔''

''لیکن نئے گورنر کو دیکھ کر لوگ پوچھ رہے ہیں کہ سندھ میں یہ نیا ہے تو پرانا کسے کہیں؟''

''لوگ سائیں کو پرانا کہتے تھے لیکن اب تو وہ بھی چھاتی چوڑی کرکے کہہ رہے ہیں کہ میری اور اس کی عمر میں چار سال کا ہی تو فرق ہے۔''

''تو اس کا مطلب سائیں کا ابھی دل نہیں بھرا۔''

''دل تو بچہ ہے ناں جی کیا کریں۔''

''مطلب اگر سائیں اس عمر میں اتنے سال کام کرسکتے ہیں تو یہ کیوں نہیں؟''

''یہ جو نئے گورنر آئے ہیں ان کو دیکھ کر اپنے فخرو یاد آگئے۔''

''زندگی بھر ایمانداری اور دیانتداری سے خدمات انجام دیں لیکن جب آخری وقت آیا تو بے چارے بڑے بدنام ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے۔''

''خیر اب ایسی بات بھی نہیں وہ فخرو تھے جن پر قوم کو فخر تھا اور یہ سعید ہیں جنہوں نے ایک ڈکٹیٹر سے ڈکٹیشن نہیں لی اور اپنا عہدہ چھوڑ نے کی سعادت حاصل کی۔''

''تو کیا ایک بار پھر یہ سعادت ان کو مل سکے گی؟''

''ہاں اگر زندگی نے وفا کی۔''

''نئے گورنر کو جتنی اس عمر میں گورنر ہاؤس میں آرام کی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ اگر بوڑھے ہیں تو کیا ہوا، گورنر نے کونسا سیمنٹ بجری کا کام کرنا ہوتا ہے۔''

''جی ہاں یہ تو علامتی طور پر تعینات کئے جاتے ہیں ورنہ فیصلے تو کہیں اور ہوتے ہیں۔''

''اور وہاں یہ فیصلے بھی یقینًا ہو رہے ہوں گے کہ اب ہماری قسمت کا فیصلہ کرنے والا کون ہوگا؟''

''میرے خیال سے فیصلہ تو ہوچکا ہے بس ابھی اعلان ہونا باقی ہے۔''

''خاموش! ابھی جانے کی باتیں جانے دو۔''

''تو پھر دعا کرتے ہیں کہ ہمارے بزرگوں کا سایہ یونہی سدا ہم پر منڈلاتا رہے۔''

''آمین''۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کےساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔