ہرانکوائری کا سامنا کرنے کو تیار ہوں چیئر مین نیب پنجاب حکومت پر کرپشن ثابت کریں شہباز شریف
پنجاب میں 65 فیصد کرپشن کی بات کرنا عوام کی توہین ہے، کیا وفاق میں سب فرشتے ہیں؟ چیئرمین نیب صدر کے خاص آدمی ہیں
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کو دعوت دیتا ہوں کہ پنجاب میں آ کر کرپشن کی انکوائری کریں۔
میں ہر قسم کی تحقیقات کا سامنا کرنے اور کرپشن ثابت ہونے پر سزا بھگتنے کو تیار ہوں، چیئرمین نیب اپنے الزامات ثابت کریں۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ پنجاب میں 65 فی صد کرپشن کی بات کرنا پنجاب کے عوام کی توہین ہے۔ کیا کرپشن کا گند صوبوں میں ہی ہے اور ۔وفاق میں سب فرشتے ہیں؟۔ نواز شریف نے مجھے صدر کیخلاف سخت زبان استعمال کرنے سے منع کیا ہے لیکن وہ بدترین کرپشن میں ملوث ہیں اور انھوں نے اپنے حواریوں کو بھی کرپشن کی کھلی اجازت دے رکھی ہے، میں نے زرداری کی کرپشن پر پہلے بھی بات کی اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔
چیئرمین نیب صدر کے خاص الخاص آدمی ہیں، اسی وجہ سے انھوں نے اپنا بیان بدلا ہے۔ کرپشن دنیا کے ہر ملک میں ہے برطانیہ اور امریکا میں بھی ہے لیکن وہاں قانون کی عملداری اور پکڑ ہے، کرپشن مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکتی لیکن ہمیں قانون کی عملداری پر توجہ دینا ہو گی ۔ انھوں نے کہا کہ وفاق کی کرپشن کی کئی مثالیں ہیں، این آئی سی ایل، رینٹل پاور پروجیکٹ، سیف سٹی، حج کرپشن اسکینڈل، نندی پور اور چیچو کی ملیاں کے پاور پروجیکٹس، ایفی ڈرین کیس' یہ سب پنجاب کی نہیں وفاق کی کرپشن ہے۔ حکومت پنجاب کے ساڑھے چار سال میں مجھ پر اور میری انتظامیہ پر کرپشن کا ایک بھی کیس نہیں ہے یقین سے کہتا ہوں کہ اگرکوئی کرپشن ثابت ہو جائے تو ہر سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔ میں انتہائی عاجزی سے قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ جس جس نے عوام کا پیسہ لوٹا ہے اس سے ایک ایک پائی کاحساب لیں گے۔
جو لوگ ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبے کی بات کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس میں اتفاق فائونڈری کا سریا لگ رہا ہے تو میں بتا دوں کہ شریف برادران پچھلے10 سال سے اسٹیل کے کاروبار میں نہیں ہیں، اتفاق فائونڈری پچھلے10سال سے بند پڑی ہے۔ وفاق میں کلاشنکوفوں کے5لاکھ لائسنس دیے گئے ہیں، ہم بچوں کو لیپ ٹاپ دے کر کیا غلط کر رہے ہیں؟۔ سالڈویسٹ کیلیے ترکی کی کمپنی نے سب سے کم بولی دی لیکن میں نے ان سے بھی گیارہ ارب بچا لئے۔ چین سے 350 بسیں منگوائی گئیں میں نے30کروڑ روپے پاک چائنہ دوستی کے نام پر ان سے چھڑوا لیے۔
میں ہر قسم کی تحقیقات کا سامنا کرنے اور کرپشن ثابت ہونے پر سزا بھگتنے کو تیار ہوں، چیئرمین نیب اپنے الزامات ثابت کریں۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ پنجاب میں 65 فی صد کرپشن کی بات کرنا پنجاب کے عوام کی توہین ہے۔ کیا کرپشن کا گند صوبوں میں ہی ہے اور ۔وفاق میں سب فرشتے ہیں؟۔ نواز شریف نے مجھے صدر کیخلاف سخت زبان استعمال کرنے سے منع کیا ہے لیکن وہ بدترین کرپشن میں ملوث ہیں اور انھوں نے اپنے حواریوں کو بھی کرپشن کی کھلی اجازت دے رکھی ہے، میں نے زرداری کی کرپشن پر پہلے بھی بات کی اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔
چیئرمین نیب صدر کے خاص الخاص آدمی ہیں، اسی وجہ سے انھوں نے اپنا بیان بدلا ہے۔ کرپشن دنیا کے ہر ملک میں ہے برطانیہ اور امریکا میں بھی ہے لیکن وہاں قانون کی عملداری اور پکڑ ہے، کرپشن مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکتی لیکن ہمیں قانون کی عملداری پر توجہ دینا ہو گی ۔ انھوں نے کہا کہ وفاق کی کرپشن کی کئی مثالیں ہیں، این آئی سی ایل، رینٹل پاور پروجیکٹ، سیف سٹی، حج کرپشن اسکینڈل، نندی پور اور چیچو کی ملیاں کے پاور پروجیکٹس، ایفی ڈرین کیس' یہ سب پنجاب کی نہیں وفاق کی کرپشن ہے۔ حکومت پنجاب کے ساڑھے چار سال میں مجھ پر اور میری انتظامیہ پر کرپشن کا ایک بھی کیس نہیں ہے یقین سے کہتا ہوں کہ اگرکوئی کرپشن ثابت ہو جائے تو ہر سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔ میں انتہائی عاجزی سے قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ جس جس نے عوام کا پیسہ لوٹا ہے اس سے ایک ایک پائی کاحساب لیں گے۔
جو لوگ ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبے کی بات کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس میں اتفاق فائونڈری کا سریا لگ رہا ہے تو میں بتا دوں کہ شریف برادران پچھلے10 سال سے اسٹیل کے کاروبار میں نہیں ہیں، اتفاق فائونڈری پچھلے10سال سے بند پڑی ہے۔ وفاق میں کلاشنکوفوں کے5لاکھ لائسنس دیے گئے ہیں، ہم بچوں کو لیپ ٹاپ دے کر کیا غلط کر رہے ہیں؟۔ سالڈویسٹ کیلیے ترکی کی کمپنی نے سب سے کم بولی دی لیکن میں نے ان سے بھی گیارہ ارب بچا لئے۔ چین سے 350 بسیں منگوائی گئیں میں نے30کروڑ روپے پاک چائنہ دوستی کے نام پر ان سے چھڑوا لیے۔