اوباما ٹرمپ ملاقات میں دونوں رہنما الجھن میں نظر آئے امریکی ماہر کا تجزیہ

باراک اوباما میزبان ہونے کے ناطے کئی بار مسکرائے لیکن اپنی بیزاری چھپانے میں ناکام رہے، تجزیہ کار

باراک اوباما میزبان ہونے کے ناطے کئی بار مسکرائے لیکن اپنی بیزاری چھپانے میں ناکام رہے، تجزیہ کار، فوٹو؛ بشکریہ گارجین

امریکی صدر باراک اوباما اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے دوران بہت سے ایسے لمحات بھی آئے جب دونوں بہت سی ان کہی باتیں اپنے انداز سے دیکھنے والوں کو سمجھا گئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور باراک اوباما کی ملاقات کو ترجمان وائٹ ہاؤس نےبہت خوشگوار قراردیا ہے لیکن ملاقات کےموقع پرجاری کی جانے والی تصویریں کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہی ہیں۔

فلوریڈایونیورسٹی کے باڈی لینگویج ایکسپرٹ پیٹی وڈ نے اوباما، ٹرمپ ملاقات کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کے درمیان تناؤ کو واضح کیا ہے جب کہ کئی موقع ایسے آئے جب دونوں رہنما ایک دوسرے کی طرف براہ راست دیکھنے سے گریز کرتے رہے۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اوباما سے ملاقات

پیٹی وڈ کے تجزیئے کے مطابق باراک اوباما میزبان ہونے کے ناطے کئی بار مسکرائے لیکن اپنی بیزاری چھپانے میں ناکام رہے۔ اوباما کی نسبت ٹرمپ الجھن کا شکار اور آزمائش میں گھرے نظر آئے۔ اوباما کے بیٹھنے کا انداز اور ہاتھوں کی پوزیشن اُن کے پراعتماد ہونے کا اشارہ تھی۔ اوباما وائٹ ہاؤس کے نئے مکین کوواضع پیغام دیتے نظر آئے کہ ابھی بھی امریکا کے صدر وہی ہیں۔

دوسری طرف ٹرمپ کے بیٹھنے کا اندازاورہاتھوں کی پوزیشن بتارہی تھی کہ انہیں خود کو پُرسکون رکھنے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق صدر اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار کی پرامن منتقلی کا یقین دلایا ہے لیکن نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس آمد اور روانگی کی تصاویر جاری نہیں کی گئیں جو ایک غیرمعمولی بات ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x51ml18
Load Next Story