حکومت وقت پر انتخابات کرانے کیلیے سنجیدہ ہے فاروق نائیک
ایمرجنسی کی صورت میں انتخابات ایک سال کیلیے ملتوی کیے جاسکتے ہیں، وفاقی وزیر قانون.
وفاقی وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ حکومت عام انتخابات اپنے وقت پر کرانے کے لیے پوری طرح سنجیدہ ہے۔
عام انتخابات وقت پر کرانے اور جمہوریت کی تقویت کے لیے سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوںگی' انتخابات صرف ایمرجنسی کی صورت میں پارلیمنٹ کی منظوری سے ہی ایک سال کے لیے ملتوی کیے جاسکتے ہیں، نگران حکومت کے سیٹ اپ کے لیے آئین وقانون کے مطابق ایسا فیصلہ کیا جائے گا جس سے ملک وقوم کے وقار کو نقصان نہ پہنچے۔ پیرکی شام پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق نائیک نے کہا کہ آئین میں الیکشن ملتوی کرنے کا طریقہ کار درج ہے، آئین کے آرٹیکل232کے تحت ملک میں ایمرجنسی کی صورتحال کے پیش نظر پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد انتخابات کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں امن وامان کی مجموعی صورتحال اتنی خراب نہیں کہ انتخابات کو ملتوی کیا جاسکے، عام انتخابات کا وقت پر انعقاد ہی تمام سیاسی جماعتوں کے حق میں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن کا انعقاد کیا جائے۔ نگران حکومت اور وزیراعظم کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وقت آنے پر نگران حکومت اور وزیراعظم کا فیصلہ کیا جائے گا، جس میں اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف اور قائد ایوان کے درمیان نگران سیٹ اپ پر مشاورت بے نتیجہ ہونے پر فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی، جس میں حزب اختلاف اور حزب اقتدار کے ارکان شامل ہوں گے۔
عام انتخابات وقت پر کرانے اور جمہوریت کی تقویت کے لیے سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوںگی' انتخابات صرف ایمرجنسی کی صورت میں پارلیمنٹ کی منظوری سے ہی ایک سال کے لیے ملتوی کیے جاسکتے ہیں، نگران حکومت کے سیٹ اپ کے لیے آئین وقانون کے مطابق ایسا فیصلہ کیا جائے گا جس سے ملک وقوم کے وقار کو نقصان نہ پہنچے۔ پیرکی شام پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق نائیک نے کہا کہ آئین میں الیکشن ملتوی کرنے کا طریقہ کار درج ہے، آئین کے آرٹیکل232کے تحت ملک میں ایمرجنسی کی صورتحال کے پیش نظر پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد انتخابات کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں امن وامان کی مجموعی صورتحال اتنی خراب نہیں کہ انتخابات کو ملتوی کیا جاسکے، عام انتخابات کا وقت پر انعقاد ہی تمام سیاسی جماعتوں کے حق میں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن کا انعقاد کیا جائے۔ نگران حکومت اور وزیراعظم کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وقت آنے پر نگران حکومت اور وزیراعظم کا فیصلہ کیا جائے گا، جس میں اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف اور قائد ایوان کے درمیان نگران سیٹ اپ پر مشاورت بے نتیجہ ہونے پر فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی، جس میں حزب اختلاف اور حزب اقتدار کے ارکان شامل ہوں گے۔