اوباما امریکا کے آخری صدر ہوں گے ٹرمپ کی باری نہیں آئے گی

امریکا میں ٹرمپ کی جیت پر شروع ہونے والے مظاہرے تیزی سے ہنگاموں کا روپ دھاررہے ہیں۔


سہیل محمود مہر November 12, 2016
1989میں ان کا ایک جملہ اخباروں کی زینت بنا اور بعد ازاں اسے نائن الیون کی پیشگوئی قرار دیا گیا۔ فوٹو: فائل

بلغاریہ کی نابینا مجذوب خاتون نے اپنے باطنی علم سے جن بہت سی سیاسی پیشرفتوں سے اقوام عالم کو آگاہ کیا تھا ان میں سے ایک ٹرمپ کے اقتدار کی بابت بھی تھی۔ خدا جانے یہ سچ ثابت ہوتی ہے یا نہیں لیکن ماہرین کے مطابق اس بلغارین نوسٹراڈیمس کی پیشگوئیوں کے سچ ہونے کا تناسب پچاسی فیصد سے زائد ہے۔

ٹرمپ کی انتخابی فتح نے بہت سے حقائق کو ماند کرڈالا ہے۔ کسی کی توجہ اس حقیقت کی جانب نہیں کہ اقتدار ان کے ہاتھوں تک پہنچنے میں ابھی دوماہ سے زیادہ کا عرصہ باقی ہے20 جنوری کو وہ اپنا منصب سنھنالیں گے اور اس دوران ستر دن اور ستر راتوں کا وقفہ حائل ہے جبکہ کسی انہونی کو ہونی بننے کیلیے تو محض ایک دقیقہ چاہیے۔امریکا میں ٹرمپ کی جیت پر شروع ہونے والے مظاہرے تیزی سے ہنگاموں کا روپ دھاررہے ہیں۔

امریکا کے اندر مختلف اقلیتوں اور قومیتوں میں پائی جانے والی بے چینی بڑھ رہی ہے، سیاہ فام آبادی پہلے ہی 'فرگوسن' کی طرح کے واقعات سے نالاں ہیں جن میں سفید فام پولیس اہلکار سیاہ فام باشندوں کو بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بناکر ہلاک کرڈالتے ہیں۔انھیں خوف یہ ہے کہ ٹرمپ کی فتح سے سفید فام نسل پرستوں کے حوصلے مزید بڑھ جائیں گے، مسلمانوں کو بھی عمومی منافرت کا سامنا ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم مخالف بیانات کے بعد سے ان میں عدم تحفظ کے احساس میں اضافہ فطری ہے، اس طرح نہ صرف سیاہ فام افراد اور مسلمانوں کے عدم تحفظ کے احساس کی شدت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اس طیف میں توسیع بھی آئی ہے۔

ٹرمپ کو ملنے والی مبارکبادیں بھی محتاط جملوں اور الفاظ میں ملفوف ہیں۔امریکا کے دشمن ممالک بھی مایوسی کی اس کیفیت سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔بلغارین مجذوب خاتون باباوانگابلقان کی ریاست مقدونیہ کے قصبے اسٹرومیکا میں11 جنوری1911 میں پیدا ہوئیں اور اور11اگست 1996کو انتقال کر گئیں، وہ ناخواندہ تھیں ،انھوں نے خود سے کوئی کتاب تصنیف نہیں کی لیکن جو لوگ ان سے ملے انھوں نے ان سے جو کچھ سنا اس پر مبنی کتاچے لکھے۔

1989میں ان کا ایک جملہ اخباروں کی زینت بنا اور بعد ازاں اسے نائن الیون کی پیشگوئی قرار دیا گیا۔ان کے الفاظ یوں رپورٹ ہوتے تھے ''دہشت، دہشت، امریکی بھائیوں پر فولادی پرندوں سے حملہ ہوگا، اور بھیڑیے جھاڑیوں میں بیٹھے غرا رہے ہوں گے جبکہ معصوموں کا لہو بہہ رہا ہوگا۔ان سے سوویت یونین ٹوٹنے، سونامی آنے،چرنوبل کے حادثے،اسٹالن کی موت کی تاریخ، روسی آبدوز کرسک کی سمندرمیں غرقابی اور روسی کھلاڑی ٹوپولوو کی جانب سے شطرنج کے مقابلے جیتنے کی پیشگوئیاں منسوب ہیں۔ان کی ایک حیرت انگیز پیش گوئی 44ویں امریکی صدر کے بارے میں تھی کہ وہ سیاہ فام ہوگا۔

امریکا کے44ویں صدر بارک حسین اوباما ہیں جو کہ سیاہ فام ہیں، باباوانگا کی اس سے بھی حیران کن پیشگوئی یہ ہے کہ وہ امریکا کے آخری صدر ہوں گے، اگرچہ اس پیشگوئی سے یہ مطلب بھی لیاجاسکتا ہے کہ وہ امریکا کے آخری سیاہ فام صدر ہوں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں