افغانستان میں امریکی فوج کے بگرام ایئربیس پر حملہ 14 افراد ہلاک
بگرام ایئر بیس افغانستان میں امریکی فوج کا سب سے بڑا اڈا ہے
KARACHI:
افغانستان میں امریکی فوج کے سب سے بڑے اڈے بگرام ایئر بیس پر حملے کے نتیجے میںکم از کم 14افراد ہلاک جب کہ 14 زخمی ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغان دارالحکومت کابل سے ملحقہ ضلع بگرام کے سربراہ عبدالشکورقدوسی نے تصدیق کی ہے کہ ایئر بیس میں انتہائی شدید دھماکا ہوا ہے تاہم اس کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جاسکتا۔
افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کی جانب سے جاری بیان میں دھماکے میں 14 افراد کی ہلاکت اور 14 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکا ہفتے کی صبح مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 5 بجے کے قریب ہوا، دھماکے کے بعد اتحادی افواج اور میڈیکل ٹیم وہاں اپنی کارروائیاں کررہی ہے۔
بگرام ایئر بیس کی سیکیورٹی انتہائی سخت ہے تاہم اس کے باوجود گزشتہ برس دسمبر میں بھی اس فوجی اڈے پر موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے گھس کر خود کو اڑا لیا تھا جس میں 6 امریکی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، واقعے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی تاہم حالیہ دھماکے کی ذمہ داری اب تک کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی رات بھی مزار شریف میں جرمن قونصل خانے پر حملہ ہوا تھا۔
افغانستان میں امریکی فوج کے سب سے بڑے اڈے بگرام ایئر بیس پر حملے کے نتیجے میںکم از کم 14افراد ہلاک جب کہ 14 زخمی ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغان دارالحکومت کابل سے ملحقہ ضلع بگرام کے سربراہ عبدالشکورقدوسی نے تصدیق کی ہے کہ ایئر بیس میں انتہائی شدید دھماکا ہوا ہے تاہم اس کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جاسکتا۔
افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کی جانب سے جاری بیان میں دھماکے میں 14 افراد کی ہلاکت اور 14 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکا ہفتے کی صبح مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 5 بجے کے قریب ہوا، دھماکے کے بعد اتحادی افواج اور میڈیکل ٹیم وہاں اپنی کارروائیاں کررہی ہے۔
بگرام ایئر بیس کی سیکیورٹی انتہائی سخت ہے تاہم اس کے باوجود گزشتہ برس دسمبر میں بھی اس فوجی اڈے پر موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے گھس کر خود کو اڑا لیا تھا جس میں 6 امریکی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، واقعے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی تاہم حالیہ دھماکے کی ذمہ داری اب تک کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی رات بھی مزار شریف میں جرمن قونصل خانے پر حملہ ہوا تھا۔