درگاہ شاہ نورانی دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 52 ہو گئی

خودکش دھماکا کرنے والے حملہ آور کا سر مل گیا ہے، 8 کلو گرام بارود مواد استعمال کیا گیا، ڈی سی خضدار

جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں، ایدھی ذرائع، فوٹو؛ اے ایف پی

درگاہ شاہ نورانی میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 52 ہو گئی ہے جب کہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے علاقے حب میں واقع درگاہ شاہ نورانی میں سالانہ میلے کے دوران ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 32 افراد کی لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی جب کہ دیگر کی لاشیں اب بھی سرد خانوں میں موجود ہیں۔ سانحے میں جاں بحق ہونے والے 17 افراد کو کراچی میں آہوں وسسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا جن میں 17سالہ اقصیٰ دختر شفقت علی، 30سالہ محمد طاہر، 20 سالہ کومل زوجہ محمد طاہر، 16 سالہ بلال ولد عمران اور 16 سالہ فروا دختر عبدالحمید شامل ہیں۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے بیشتر زخمیوں کو کراچی کے سول اسپتال لایا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔




شاہ نورانی دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے وفاقی حکومت نے 5 لاکھ اور صوبائی حکومت نے 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ ڈی سی خضدار سہیل الرحمان کا کہنا ہے کہ حب میں واقع شاہ نورانی کے مزار میں ہونے والا دھماکا خود کش تھا جب کہ حملہ آور کا سر مل گیا ہے، حملہ آور کی عمر 17 سے 18 سال کے درمیان تھی اور دھماکے میں 8 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ سہیل الرحمان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد درگاہ کو زائرین کے لئے سیل کر دی گئی ہے اور فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔





پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کےمطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سول اسپتال کا دورہ کیا اور وہاں گزشتہ روز درگارہ شاہ نورانی دھماکے کے نتیجے میں لائے گئے زخمیوں سے ملاقات کی اور ان کی خیرت دریافت کی۔ سربراہ پاک فوج کے ہمراہ کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختاراور دیگر بھی تھے۔

Load Next Story