ورلڈ کپ میں پاکستان کی براہ راست شرکت پر خطرات بڑھ گئے
ون ڈے رینکنگ میں آٹھویں پوزیشن بھی داؤ پر لگ گئی،ٹاپ 10بولرز یا بیٹسمینوں میں ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی موجود نہیں
ورلڈکپ میں پاکستان کی براہ راست شرکت پرخطرات بڑھ گئے، عالمی ون ڈے رینکنگ میں ٹیم کی آٹھویں پوزیشن بھی داؤ پر لگ گئی، زمبابوے میں پیر سے شروع ہونیوالی ٹرائنگولر سیریز ویسٹ انڈیز کو آگے نکلنے کا موقع فراہم کریگی، فائنل میں ناکامی کی صورت میں بھی کیریبیئنز کے مقاصد پورے ہوجائیں گے، آسٹریلیا کی حکمرانی برقرار ہے،صرف 2پوائنٹس کے فرق سے پروٹیز دوسری پوزیشن پر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ سال 30ستمبر کی حتمی تاریخ کو میزبان انگلینڈ اور عالمی رینکنگ کی نمایاں7ٹیمیں ورلڈ کپ 2018 میں براہ راست جگہ بنالیں گی،اختتامی نمبرز پر رہنے والی 4ٹیموں کو ورلڈ لیگ سے آگے آنیوالی دیگر 6 کوالیفائرز کے ساتھ میچز کھیلنا پڑیں گے، ٹاپ پر رہنے والی 2 سائیڈز کو میگا ایونٹ میں شرکت کا موقع ملے گا، پاکستان نے یواے ای میں ویسٹ انڈیز کو کلین سویپ کرتے ہوئے 89 پوائنٹس کیساتھ آٹھویں پوزیشن پر قبضہ جمایا تھا، مگر اب رینکنگ میں ایک درجے بہتری کی خوشی زیادہ دیر تک برقرار نہ رہنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
کیریبیئنز کی میزبان زمبابوے اور سری لنکا کیساتھ ٹرائنگولر سیریز 14سے 27 نومبر تک شیڈول ہے، ویسٹ انڈین ٹیم چاروں لیگ میچز میں سرخرو ہوئی تو پوائنٹس 88سے بڑھ کر92ہوجائینگے، فائنل میں خود سے بہتر رینکنگ میں چھٹی پوزیشن کے حامل سری لنکا کو زیر کرلیا تو مزید2پوائنٹس ہاتھ لگیں گے،اگر کیریبیئنز دونوں ٹیموں سے ایک ایک لیگ میچ ہارجائیں تو خسارہ برداشت کرتے ہوئے 87تک محدود رہیں گے،اس صورتحال میں فائنل جیت کر بھی پاکستان کو پچھاڑنے کا موقع نہیں ملے گا،پوائنٹس تو برابر 89 ہوجائینگے لیکن اعشاریہ فرق سے گرین شرٹس آٹھویں پوزیشن پر ہی رہیں گے، فائنل کم رینکنگ کے حامل زمبابوے سے ہوا تو کیریبیئنز کو ایک بھی پوائنٹ نہیں ملے گا۔
نئی رینکنگ میں آسٹریلیا (118) بدستور سرفہرست اور صرف 2پوائنٹس کے فرق سے پروٹیز دوسری پوزیشن پر ہیں،ٹاپ 10میں بالترتیب نیوزی لینڈ (112)، بھارت (111)، انگلینڈ (107)، سری لنکا (101)، بنگلہ دیش (95)، پاکستان (89)، ویسٹ انڈیز (88) اور افغانستان (52) شامل ہیں۔ ابتدائی 10 بیٹسمینوں اور بولرز میں پاکستان کا کوئی کھلاڑی موجود نہیں، بیٹنگ میں بالترتیب ویلیئرز، کوہلی، وارنر، ڈی کاک،ولیمسن،ہاشم آملا، روٹ، گپٹل، روہت اور ڈوپلیسی نمایاں ہیں۔ ٹاپ 10بولرز میں ٹرینٹ بولٹ، سنیل نارائن، عمران طاہر، اسٹارک، میٹ ہینری، شکیب ، عادل رشید، ربادا، اکشر پٹیل اور مشرفی نے جگہ بنائی۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ سال 30ستمبر کی حتمی تاریخ کو میزبان انگلینڈ اور عالمی رینکنگ کی نمایاں7ٹیمیں ورلڈ کپ 2018 میں براہ راست جگہ بنالیں گی،اختتامی نمبرز پر رہنے والی 4ٹیموں کو ورلڈ لیگ سے آگے آنیوالی دیگر 6 کوالیفائرز کے ساتھ میچز کھیلنا پڑیں گے، ٹاپ پر رہنے والی 2 سائیڈز کو میگا ایونٹ میں شرکت کا موقع ملے گا، پاکستان نے یواے ای میں ویسٹ انڈیز کو کلین سویپ کرتے ہوئے 89 پوائنٹس کیساتھ آٹھویں پوزیشن پر قبضہ جمایا تھا، مگر اب رینکنگ میں ایک درجے بہتری کی خوشی زیادہ دیر تک برقرار نہ رہنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
کیریبیئنز کی میزبان زمبابوے اور سری لنکا کیساتھ ٹرائنگولر سیریز 14سے 27 نومبر تک شیڈول ہے، ویسٹ انڈین ٹیم چاروں لیگ میچز میں سرخرو ہوئی تو پوائنٹس 88سے بڑھ کر92ہوجائینگے، فائنل میں خود سے بہتر رینکنگ میں چھٹی پوزیشن کے حامل سری لنکا کو زیر کرلیا تو مزید2پوائنٹس ہاتھ لگیں گے،اگر کیریبیئنز دونوں ٹیموں سے ایک ایک لیگ میچ ہارجائیں تو خسارہ برداشت کرتے ہوئے 87تک محدود رہیں گے،اس صورتحال میں فائنل جیت کر بھی پاکستان کو پچھاڑنے کا موقع نہیں ملے گا،پوائنٹس تو برابر 89 ہوجائینگے لیکن اعشاریہ فرق سے گرین شرٹس آٹھویں پوزیشن پر ہی رہیں گے، فائنل کم رینکنگ کے حامل زمبابوے سے ہوا تو کیریبیئنز کو ایک بھی پوائنٹ نہیں ملے گا۔
نئی رینکنگ میں آسٹریلیا (118) بدستور سرفہرست اور صرف 2پوائنٹس کے فرق سے پروٹیز دوسری پوزیشن پر ہیں،ٹاپ 10میں بالترتیب نیوزی لینڈ (112)، بھارت (111)، انگلینڈ (107)، سری لنکا (101)، بنگلہ دیش (95)، پاکستان (89)، ویسٹ انڈیز (88) اور افغانستان (52) شامل ہیں۔ ابتدائی 10 بیٹسمینوں اور بولرز میں پاکستان کا کوئی کھلاڑی موجود نہیں، بیٹنگ میں بالترتیب ویلیئرز، کوہلی، وارنر، ڈی کاک،ولیمسن،ہاشم آملا، روٹ، گپٹل، روہت اور ڈوپلیسی نمایاں ہیں۔ ٹاپ 10بولرز میں ٹرینٹ بولٹ، سنیل نارائن، عمران طاہر، اسٹارک، میٹ ہینری، شکیب ، عادل رشید، ربادا، اکشر پٹیل اور مشرفی نے جگہ بنائی۔