کراچی اور پشاور میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر فائرنگ 5 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق

عالمی ادارہ صحت نے فائرنگ کے واقعات کے بعد کراچی اورپشاور میں جاری انسداد پولیو مہم روک دی ہے۔


ویب ڈیسک December 18, 2012
عالمی ادارہ صحت نے فائرنگ کے واقعات کے بعد کراچی اورپشاورمیں جاری انسداد پولیو مہم روک دی۔ فوٹو: فائل

کراچی اور پشاور میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر فائرنگ کے نتیجے میں 5 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئےجبکہ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے دونوں شہروں میں جاری انسداد پولیو مہم روک دی ہے۔

پولیس کے مطابق لانڈھی کے علاقے بونیر کالونی میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا نے کے لئے گھر گھر جانے والی خواتین پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں فریحہ اور فہمیدہ موقع پرہی جاں بحق ہوگئیں جب کہ مرد پولیو رضا کار زخمی ہوگیا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

اورنگی ٹاؤن نمبر دس میں انسدادپولیو مہم کے لئے آنے والی ٹیم پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں نسیمہ نامی خاتون رضاکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں جبکہ اس کے ساتھ آنے والا مرد رضا کار شدید زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کےلیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، بلدیہ ٹاون کے علاقے میں بھی نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے کنیز نامی خاتون رضا کار جاں بحق ہوگئی۔

پشاور میں انسداد پولیو مہم ٹیم پرنامعلوم افراد کی فائرنگ سے 14 سال کی فرزانہ زخمی ہوگئی جسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر صغیر احمد نے جاں بحق رضاکاروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئےانسداد پولیو مہم کو 3 روز کے لئے معطل کردی ہے ۔ دوسری جانب پولیس نے فائرنگ کے واقعات کے بعداتحاد ٹاؤن میں ٹارگٹڈ آپریشن کرکے 25 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تففتیش شروع کردی ہے۔

وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کراچی اور پشاور میں انسداد پولیومہم کے رضاکاروں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم اور رضاکاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں